حدثنا مسدد، حدثنا مرحوم، سمعت ثابتا، انه سمع انسا رضي الله عنه، يقول: جاءت امراة إلى النبي صلى الله عليه وسلم تعرض عليه نفسها فقالت: هل لك حاجة في؟ فقالت ابنته: ما اقل حياءها، فقال:" هي خير منك، عرضت على رسول الله صلى الله عليه وسلم نفسها".حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مَرْحُومٌ، سَمِعْتُ ثَابِتًا، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْرِضُ عَلَيْهِ نَفْسَهَا فَقَالَتْ: هَلْ لَكَ حَاجَةٌ فِيَّ؟ فَقَالَتِ ابْنَتُهُ: مَا أَقَلَّ حَيَاءَهَا، فَقَالَ:" هِيَ خَيْرٌ مِنْكِ، عَرَضَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَفْسَهَا".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے مرحوم بن عبدالعزیز نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ میں نے ثابت سے سنا اور انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ ایک خاتون نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح کے لیے پیش کیا اور عرض کیا: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مجھ سے نکاح کی ضرورت ہے؟ اس پر انس رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی بولیں، وہ کتنی بےحیا تھی۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ تم سے تو اچھی تھیں انہوں نے اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نکاح کے لیے پیش کیا۔
Narrated Thabit: that he heard Anas saying, "A woman came to the Prophet offering herself to him in marriage, saying, "Have you got any interest in me (i.e. would you like to marry me?)" Anas's daughter said, "How shameless that woman was!" On that Anas said, "She is better than you, for she presented herself to Allah's Apostle (for marriage).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 144
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6123
6123. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک خاتون نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور خود کو آپ ﷺ سے نکاح کے لیے پیش کرتے ہوئے کہا: کیا آپ کو میری ضرورت ہے؟ اس پر حضرت انس رضی اللہ عنہ کی بیٹی نے کہا: وہ عورت کس قدر بے حیا تھی! حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: وہ خاتون تم سے بہت اچھی تھی۔ اس نے خود کو رسول اللہ ﷺ سے نکاح کے لیے پیش کیا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6123]
حدیث حاشیہ: یہ سعادت کہاں ملتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کسی عورت کواپنی زوجیت کے لئے پسند فرمائیں۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6123
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6123
6123. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک خاتون نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور خود کو آپ ﷺ سے نکاح کے لیے پیش کرتے ہوئے کہا: کیا آپ کو میری ضرورت ہے؟ اس پر حضرت انس رضی اللہ عنہ کی بیٹی نے کہا: وہ عورت کس قدر بے حیا تھی! حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: وہ خاتون تم سے بہت اچھی تھی۔ اس نے خود کو رسول اللہ ﷺ سے نکاح کے لیے پیش کیا تھا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6123]
حدیث حاشیہ: اس خاتون کا جذبہ کس قدر قابل تعریف ہے کہ اس نے رسمی شرم و حیا کو بالائے طاق رکھ کر خود کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نکاح کے لیے پیش کیا تاکہ وہ ام المومنین کی سعادت حاصل کر سکے اور اسے دنیا و آخرت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت اور آپ کا ساتھ نصیب ہو۔ اس نے یہ اعزاز و شرف حاصل کرنے کے لیے طبعی حیا کی پروا نہیں کی۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے اپنی صاجزادی کو جواب دیا کہ یہ عورت کی بے حیائی نہیں کہ اس نے خود کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا بلکہ اس اعتبار سے تیری نسبت اس کا مقام بہت اونچا ہے، اگر وہ حیا سے کام لیتی تو اسے یہ شرف کیونکر حاصل ہوتا۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6123