حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن اشعث، عن معاوية بن سويد بن مقرن، عن البراء رضي الله عنه، قال:" امرنا النبي صلى الله عليه وسلم بسبع: عيادة المريض، واتباع الجنائز، وتشميت العاطس، ونهانا عن سبع: عن لبس الحرير، والديباج، والقسي، والإستبرق، والمياثر الحمر".حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنِ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ: عِيَادَةِ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: عَنْ لُبْسِ الْحَرِيرِ، وَالدِّيبَاجِ، وَالْقَسِّيِّ، وَالْإِسْتَبْرَقِ، وَالْمَيَاثِرِ الْحُمْرِ".
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے اشعث نے، ان سے معاویہ بن سوید بن مقرن نے اور ان سے براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات چیزوں کا حکم دیا تھا۔ بیمار کی عیادت کا، جنازہ کے پیچھے چلنے کا، چھینکنے والے کا جواب (یرحمک اللہ سے) دینے کا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ریشم، دیبا، قسی، استبرق اور سرخ زین پوشوں کے استعمال سے بھی منع فرمایا تھا۔
Narrated Al-Bara: The Prophet ordered us to observe seven things: To visit the sick; follow funeral processions; say 'May Allah bestow His Mercy on you', to the sneezer if he says, 'Praise be to Allah!; He forbade us to wear silk, Dibaj, Qassiy and Istibarq (various kinds of silken clothes); or to use red Mayathir (silkcushions). (See Hadith No. 253 A, Vol. 8).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 740
بعيادة المريض واتباع الجنازة وتشميت العاطس وإبرار القسم ونصر المظلوم وإفشاء السلام وإجابة الداعي ونهانا عن خواتيم الذهب وعن آنية الفضة وعن المياثر والقسية والإستبرق والديباج
أمرنا رسول الله بسبع بعيادة المريض واتباع الجنائز وتشميت العاطس ونصر الضعيف وعون المظلوم وإفشاء السلام وإبرار المقسم ونهى عن الشرب في الفضة ونهانا عن تختم الذهب وعن ركوب المياثر وعن لبس الحرير والديباج والقسي
أمرنا بعيادة المريض اتباع الجنازة تشميت العاطس إجابة الداعي رد السلام نصر المظلوم إبرار المقسم نهانا عن سبع عن خاتم الذهب أو قال حلقة الذهب عن لبس الحرير الديباج السندس المياثر
أمرنا بعيادة المريض اتباع الجنازة تشميت العاطس إجابة الداعي إفشاء السلام نصر المظلوم إبرار المقسم نهانا عن خواتيم الذهب عن الشرب في الفضة أو قال آنية الفضة عن المياثر القسي عن لبس الحرير الديباج الإستبرق
أمرنا باتباع الجنائز وعيادة المريض وإجابة الداعي ونصر المظلوم وإبرار القسم ورد السلام وتشميت العاطس ونهانا عن آنية الفضة وخاتم الذهب والحرير والديباج والقسي والإستبرق
بعيادة المريض اتباع الجنازة تشميت العاطس إبرار القسم أو المقسم نصر المظلوم إجابة الداعي إفشاء السلام نهانا عن خواتيم أو عن تختم بالذهب عن شرب بالفضة عن المياثر عن القسي عن لبس الحرير الإستبرق الديباج
باتباع الجنازة عيادة المريض تشميت العاطس إجابة الداعي نصر المظلوم إبرار القسم رد السلام نهانا عن سبع عن خاتم الذهب أو حلقة الذهب آنية الفضة لبس الحرير الديباج الإستبرق القسي
أمرنا رسول الله بسبع ونهانا عن سبع أمرنا بعيادة المريض وتشميت العاطس وإبرار القسم ونصرة المظلوم وإفشاء السلام وإجابة الداعي واتباع الجنائز ونهانا عن خواتيم الذهب وعن آنية الفضة وعن المياثر والقسية والإستبرق والحرير
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5849
5849. حضرت براء ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا تھا: بیمار کی عیادت کرنے جنازوں کے ساتھ جانے اور چھیکنے والے کا جواب دینے کا اور آپ نے ہمیں ریشم، دیبا درآمد شدہ سرخ ریشمی کپڑا، موٹا ریشم اور سرخ زین پوش کے استعمال سے بھی منع فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5849]
حدیث حاشیہ: چار باتیں اس روایت میں مذکورنہیں جن کے کرنے کا آپ نے حکم فرمایا وہ یہ ہیں دعوت قبول کرنا، سلام کو پھیلانا، مظلوم کی مدد کرنا، قسم کو سچا کرنا۔ اسی طرح سات کام جو منع ہیں ان میں سے یہاں پانچ مذکور ہیں وہ یہ ہیں سونے کی انگوٹھی پہننا، چاندی کے برتنوں میں کھانا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5849
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5849
5849. حضرت براء ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا تھا: بیمار کی عیادت کرنے جنازوں کے ساتھ جانے اور چھیکنے والے کا جواب دینے کا اور آپ نے ہمیں ریشم، دیبا درآمد شدہ سرخ ریشمی کپڑا، موٹا ریشم اور سرخ زین پوش کے استعمال سے بھی منع فرمایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5849]
حدیث حاشیہ: (1) اس حدیث میں سات مامورات میں سے تین کا ذکر ہے، باقی یہ ہیں: دعوت قبول کرنا، سلام پھیلانا، مظلوم کی مدد کرنا اور دوسرے کی قسم کو سچا کرنا اور ممنوعات میں سے پانچ چیزوں کا بیان ہے باقی دو سونے کی انگوٹھی پہننا اور چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا ہے۔ (2) سرخ ریشمی زین پوش کا استعمال بھی جائز نہیں کیونکہ ریشم کا بنا ہوتا ہے۔ ریشم کا لباس اور اس سے تیار شدہ بستر، گدے اور زین پوش بھی مردوں کے لیے منع ہیں، خواہ وہ سرخ ہوں یا کسی اور رنگ کے۔ حدیث میں سرخ رنگ کی قید اتفاقی ہے احترازی نہیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ سرخ، زعفرانی رنگ کے زین پوشوں سے منع کیا گیا ہے۔ (سنن النسائي، الزینة، حدیث: 5187) اس قسم کے زین پوش خالص ریشم اور سرخ رنگ کے ہوتے ہیں، اس لیے ممنوع ہیں۔ واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5849