وقال مجاهد: هو التين والزيتون: الذي ياكل الناس، يقال: فما يكذبك: فما الذي يكذبك بان الناس يدانون باعمالهم كانه، قال: ومن يقدر على تكذيبك بالثواب والعقاب.وَقَالَ مُجَاهِدٌ: هُوَ التِّينُ وَالزَّيْتُونُ: الَّذِي يَأْكُلُ النَّاسُ، يُقَالُ: فَمَا يُكَذِّبُكَ: فَمَا الَّذِي يُكَذِّبُكَ بِأَنَّ النَّاسَ يُدَانُونَ بِأَعْمَالِهِمْ كَأَنَّهُ، قَالَ: وَمَنْ يَقْدِرُ عَلَى تَكْذِيبِكَ بِالثَّوَابِ وَالْعِقَابِ.
مجاہد نے کہا کہ آیت میں وہی تین (انجیر) اور زیتون مشہور میوے ذکر ہوئے ہیں جنہیں لوگ کھاتے ہیں۔ «فما يكذبك» یعنی کیا وجہ ہے جو تو اس بات کو جھٹلائے کہ قیامت کے دن لوگوں کو ان کے اعمال کا بدلہ ملے گا۔ گویا یوں کہا کون کہہ سکتا ہے کہ تو عذاب اور ثواب کو جھٹلانے لگے۔
حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا شعبة، قال: اخبرني عدي، قال: سمعت البراء رضي الله عنه، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان في سفر، فقرا في العشاء في إحدى الركعتين ب والتين والزيتون سورة التين آية 1 تقويم سورة التين آية 4: الخلق".حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَدِيٌّ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي سَفَرٍ، فَقَرَأَ فِي الْعِشَاءِ فِي إِحْدَى الرَّكْعَتَيْنِ بِ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ سورة التين آية 1 تَقْوِيمٍ سورة التين آية 4: الْخَلْقِ".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا مجھے عدی بن ثابت نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے اور عشاء کی ایک رکعت میں آپ نے سورۃ والتین کی تلاوت فرمائی تھی۔ «تقويم» کے معنی پیدائش، بناوٹ کے ہیں۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1221
´سفر کی نماز میں قرآت مختصر کرنے کا بیان۔` براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں نکلے آپ نے ہمیں عشاء پڑھائی اور دونوں رکعتوں میں سے کسی ایک رکعت میں «والتين والزيتون» پڑھی۔ [سنن ابي داود/كتاب صلاة السفر /حدیث: 1221]
1221۔ اردو حاشیہ: امام کو چاہیے کہ اپنے مقتدیوں کے احوال کا خاص خیال رکھے ایسے ہی سفر میں نماز کی قرأت کو مختصر رکھنا مستحب ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1221
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4952
4952. حضرت براء ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک سفر میں تھے، آپ نے نماز عشاء کی ایک رکعت میں سورہ والتین تلاوت فرمائی تھی۔ تقويم کے معنی ہیں: پیدائش اور بناوٹ۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4952]
حدیث حاشیہ: 1۔ ایک روایت میں ہے،حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: میں نے آپ سے زیادہ خوبصورت آواز والا کوئی نہیں دیکھا۔ (صحیح البخاري، التوحید، حدیث: 7546) 2۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ دوسری آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی دوسری رکعت میں سورۃ القدر کی تلاوت کی تھی۔ (فتح الباري: 911/8)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4952