ہم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عمر بن محمد بن عبداللہ بن عمر نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ غیب کی کنجیاں پانچ ہیں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی «إن الله عنده علم الساعة»”بیشک اللہ ہی کو قیامت کا علم ہے اور وہی بارش نازل کرتا ہے اور وہی جانتا ہے کہ مادہ کے رحم میں نر ہے یا مادہ اور کوئی نفس نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا اور کوئی نہیں جانتا کہ وہ کہاں مرے گا۔
Narrated `Abdullah bin `Umar: The Prophet said, "The keys of the Unseen are five." And then he recited: 'Verily, the knowledge of the Hour is with Allah (alone).' (31.34)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 301
مفتاح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله لا يعلم أحد ما يكون في غد ولا يعلم أحد ما يكون في الأرحام ولا تعلم نفس ماذا تكسب غدا وما تدري نفس بأي أرض تموت وما يدري أحد متى يجيء المطر
مفاتيح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله لا يعلم ما تغيض الأرحام إلا الله ولا يعلم ما في غد إلا الله ولا يعلم متى يأتي المطر أحد إلا الله ولا تدري نفس بأي أرض تموت إلا الله ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله
مفاتح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله لا يعلم ما في غد إلا الله ولا يعلم ما تغيض الأرحام إلا الله ولا يعلم متى يأتي المطر أحد إلا الله ولا تدري نفس بأي أرض تموت ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4778
4778. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ”غیب کی کنجیاں پانچ ہیں۔“ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”بےشک اللہ ہی کو قیامت کا علم ہے۔۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:4778]
حدیث حاشیہ: ان پانچ باتوں کو خزانہ غیب کی کنجیاں کہا گیا ہے جس کا علم خاص اللہ پاک ہی کو حاصل ہے جو کوئی ان میں سے کسی کے جاننے کا دعویٰ کرے وہ جھوٹا ہے اور جو کسی غیر اللہ کے لئے ایسا عقیدہ رکھے وہ اشراک فی العلم کے شرک کا مرتکب ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4778
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4778
4778. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ”غیب کی کنجیاں پانچ ہیں۔“ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”بےشک اللہ ہی کو قیامت کا علم ہے۔۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:4778]
حدیث حاشیہ: ان پانچ باتوں کو غیب کی چابیاں کہا گیا ہے، جن کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے، اس کے سوا کسی نبی، فرشتے، ولی یا نیک بندے کو کوئی علم نہیں۔ اگر کوئی ان کے جاننے کا دعویٰ کرتا ہے تو وہ جھوٹا، مکار اور دغاباز ہے۔ جو کوئی اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور میں اس قسم کا عقیدہ رکھے تو وہ شرک فی العلم کا مرتکب ہے۔ اللہ تعالیٰ اس سے اہل اسلام کو محفوظ رکھے۔ آمین
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4778