الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3802
3802. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کو ایک ریشمی جوڑا بطور ہدیہ پیش کیا گیا تو آپ کے صحابہ کرام ؓ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو کر اس کی نرمی پر اظہار تعجب کرنے لگے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم اس کی نرمی پر تعجب کرتے ہو! یقین جانو کہ (جنت میں) سعد بن معاذ کے رومال اور تولیے اس سے کہیں بڑھ کر نرم ہیں۔“ اس حدیث کو قتادہ اور زہری نے حضرت انس ؓ سے سنا، انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3802]
حدیث حاشیہ:
1۔
نبی ﷺ کو اکید دومہ نے ریشمی جوڑا بطور ہدیہ بھیجا تھا۔
2 (صحیح البخاري، الھبة و فضلها، حدیث: 2616۔
)
نبی ﷺ نے خصوصیت کے ساتھ حضرت سعد بن معاذ ؓ کا نام اس لیے لیا کہ وہ ریشمی کپڑے پسند کرتے تھے یا اس جوڑے کو دیکھ کر انصار نے تعجب کیا تو آپ نے فرمایا:
”تمھارے سردار کو اس سے بڑھ کر جوڑے پیش کیے گئے ہیں۔
“ 3۔
رومال کا ذکر اس لیے فرمایا کہ یہ دوسرے کپڑوں کے مقابلے میں بہت ہلکا ہوتا ہے اور اس سے صفائی وغیرہ کاکام لیا جاتا ہے دوسرے کپڑوں کے لیے گویا یہ خادم کی حیثیت رکھتا ہے رسول اللہ ﷺ نے ایک ادنیٰ کپڑے کی عمدگی بیان فرمائی تاکہ اعلیٰ کپڑوں کی عمدگی کا اندازہ کیا جا سکے۔
(فتح الباري: 514/11)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3802