الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4896
4896. حضرت جبیر بن مطعم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”بلاشبہ میرے کئی ایک نام ہیں: میں محمد ہوں، میں احمد ہوں، میں ماحی ہوں۔ میری وجہ سے اللہ تعالٰی کفر کو مٹائے گا۔ میں حاشر ہوں، سب لوگ میرے قدموں پر جمع کیے جائیں گے اور میں عاقب ہوں۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4896]
حدیث حاشیہ: 1۔
لفظ احمد کے دو معنی ہیں۔
۔
اپنے پروردگار کی بہت زیادہ حمد کرنے والا۔
۔
جس کی بندوں میں سب سے زیادہ تعریف کی گئی ہو۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں معنوں کا مصداق ہیں اور یہ دونوں صفات آپ کی ذات اقدس میں پائی جاتی ہیں لیکن موجودہ تورات وانجیل میں یہ نام نہیں ہیں کیو نکہ ان میں تحریف کردی گئی ہے تحریف کے باوجود اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی واضح صفات اب بھی مذکور ہیں جن کے پیش نظر آپ کو پہنچانا جا سکتا ہے۔
2۔
اہل کتاب میں بعض منصف مزاج لوگ انھی صفات کی بنا پر ایمان بھی لے آئے تھے جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا واقعہ مشہور ہے۔
شاہ حبشہ حضرت نجاشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اس صفات کی تصدیق کی تھی۔
واللہ اعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4896