الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2882
2882. حضرت ربیع بنت معوذ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم خواتین نبی کریم ﷺ کے ہمراہ جہاد کے لیے جاتی تھیں۔ مجاہدین کو پانی پلاتی اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرتی تھیں، نیز شہداء کو (مدینہ طیبہ) واپس لانے میں مدد دیتی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2882]
حدیث حاشیہ:
1۔
جہاد کے موقع پر خواتین گھر کا ٹاٹ بن کر بیٹھی نہیں رہتی تھیں بلکہ سر فروشانہ خدمات انجام دیتی تھیں۔
2۔
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بوقت ضرورت اجنبی عورت کسی دوسرے اجنبی مرد کا علاج کر سکتی ہے۔
3۔
اس حدیث سے ایک فقہی ضابطہ بھی اخذ کیا گیا ہے۔
کہ ضروریات کے پیش نظر ممنوعہ اشیاء کے استعمال میں کچھ گنجائش نکل آتی ہے۔
4۔
واضح رہے کہ مسلم خواتین زخمیوں کو مدینے لاتیں تاکہ وہاں ان کا علاج کیا جائے البتہ مقتولین کو واپس مدینہ لانے کے بجائے وہاں دفن کرنے کا حکم تھا۔
واللہ أعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2882