Narrated `Urwa: Aisha said to me, "O my nephew! We used to see the crescent, and then the crescent and then the crescent in this way we saw three crescents in two months and no fire (for cooking) used to be made in the houses of Allah's Apostle. I said, "O my aunt! Then what use to sustain you?" `Aisha said, "The two black things: dates and water, our neighbors from Ansar had some Manarh and they used to present Allah's Apostle some of their milk and he used to make us drink."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 47, Number 741
● صحيح البخاري | 6687 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد من خبز بر مأدوم ثلاثة أيام حتى لحق بالله |
● صحيح البخاري | 6459 | عائشة بنت عبد الله | ننظر إلى الهلال ثلاثة أهلة في شهرين وما أوقدت في أبيات رسول الله نار ما كان يعيشكم قالت الأسودان التمر والماء كان لرسول الله جيران من الأنصار كان لهم منائح وكانوا يمنحون رسول الله |
● صحيح البخاري | 6454 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد منذ قدم المدينة من طعام بر ثلاث ليال تباعا حتى قبض |
● صحيح البخاري | 5416 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد منذ قدم المدينة من طعام البر ثلاث ليال تباعا حتى قبض |
● صحيح البخاري | 6458 | عائشة بنت عبد الله | يأتي علينا الشهر ما نوقد فيه نارا إنما هو التمر والماء إلا أن نؤتى باللحيم |
● صحيح البخاري | 2567 | عائشة بنت عبد الله | ننظر إلى الهلال ثم الهلال ثلاثة أهلة في شهرين وما أوقدت في أبيات رسول الله نار ما كان يعيشكم قالت الأسودان التمر والماء كان لرسول الله جيران من الأنصار كانت لهم منائح وكانوا يمنحون |
● صحيح مسلم | 7444 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد منذ قدم المدينة من طعام بر ثلاث ليال تباعا حتى قبض |
● صحيح مسلم | 7448 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد من خبز البر ثلاثا حتى مضى لسبيله |
● صحيح مسلم | 7449 | عائشة بنت عبد الله | كنا آل محمد لنمكث شهرا ما نستوقد بنار إن هو إلا التمر والماء |
● صحيح مسلم | 7453 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع من خبز وزيت في يوم واحد مرتين |
● صحيح مسلم | 7452 | عائشة بنت عبد الله | ننظر إلى الهلال ثم الهلال ثم الهلال ثلاثة أهلة في شهرين وما أوقد في أبيات رسول الله نار ما كان يعيشكم قالت الأسودان التمر والماء كان لرسول الله جيران من الأنصار وكانت لهم منائح |
● صحيح مسلم | 7446 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد من خبز شعير يومين متتابعين حتى قبض رسول الله |
● صحيح مسلم | 7447 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد من خبز بر فوق ثلاث |
● صحيح مسلم | 7448 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع آل محمد يومين من خبز بر إلا وأحدهما تمر |
● صحيح مسلم | 7445 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع رسول الله ثلاثة أيام تباعا من خبز بر حتى مضى لسبيله |
● جامع الترمذي | 2357 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع رسول الله من خبز شعير يومين متتابعين حتى قبض |
● جامع الترمذي | 2356 | عائشة بنت عبد الله | ما شبع من خبز ولحم مرتين في يوم |
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2356
´نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کی معاشی زندگی کا بیان۔`
مسروق کہتے ہیں کہ میں ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے ہمارے لیے کھانا طلب کیا اور کہا کہ میں کسی کھانے سے سیر نہیں ہوتی ہوں کہ رونا چاہتی ہوں پھر رونے لگتی ہوں۔ میں نے سوال کیا: ایسا کیوں؟ عائشہ رضی الله عنہا نے کہا: میں اس حالت کو یاد کرتی ہوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا، اللہ کی قسم! آپ روٹی اور گوشت سے ایک دن میں دو بار کبھی سیر نہیں ہوئے۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2356]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سن دمیں مجالد بن سعید ضعیف ہیں،
اگلی روایت صحیح ہے جس کا سیاق اس حدیث کے سیاق سے قدرے مختلف ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2356
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2567
2567. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے حضرت عروہ ؓ سے فرمایا: اے میرے بھانجے! ہم چاند دیکھتے، پھر دوسرا چاند دیکھتے، اس طرح دو ماہ میں تین چاند دیکھتے اور اس دوران میں رسول اللہ ﷺ کے گھروں میں سے کسی میں آگ نہیں جلتی تھی۔ میں نے عرض کیا: خالہ جان!ایسے حالات میں آپ کا گزر اوقات کیا ہوتا تھا؟ انھوں نےفرمایا: دو کالی چیزوں: کھجور اور پانی پر (گزارہ کرتے تھے)، نیز رسول اللہ ﷺ کے کچھ انصاری پڑوسی تھے جن کے پاس دودھ دینے والی بکریاں تھیں اور وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس دودھ کا تحفہ بھیجتے توآپ ہمیں بھی پلاتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2567]
حدیث حاشیہ:
دودھ بطور تحفہ بھیجنا اس سے ثابت ہوا۔
دو مہینے میں تین چاند اس طرح دیکھتیں کہ پہلا چاند مہینے کے شروع ہونے پر دیکھا‘ پھر دوسرا چاند اس کے ختم پر تیسرا چاند دوسرے مہینے کے ختم پر۔
کالی چیزوں میں پانی کو بھی شامل کر جیا‘ حا لانکہ پانی کالا نہیں ہوتا۔
لکن عرب لوگ تثنیہ ایک چیز کے نام سے کر دیتے ہیں۔
جیسے شمسین قمرین چاند سورج دونوں کو کہتے ہیں اس طرح ابیضین دودھ اور پانی دونوں کو کہہ دیتے ہیں اور صرف دودھ ابیض یعنی سفید ہوتا ہے۔
پانی کا تو کوئی رنگ نہیں ہوتا۔
اس حدیث سے دودھ کا بطور تحفہ و ہدیہ و ہبہ پیش کرنا ثابت ہوا۔
فوائد کے لحاظ سے یہ بہت ہی بڑا ہبہ ہے جو ایک انسان کو پیش کرتا ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2567
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2567
2567. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے حضرت عروہ ؓ سے فرمایا: اے میرے بھانجے! ہم چاند دیکھتے، پھر دوسرا چاند دیکھتے، اس طرح دو ماہ میں تین چاند دیکھتے اور اس دوران میں رسول اللہ ﷺ کے گھروں میں سے کسی میں آگ نہیں جلتی تھی۔ میں نے عرض کیا: خالہ جان!ایسے حالات میں آپ کا گزر اوقات کیا ہوتا تھا؟ انھوں نےفرمایا: دو کالی چیزوں: کھجور اور پانی پر (گزارہ کرتے تھے)، نیز رسول اللہ ﷺ کے کچھ انصاری پڑوسی تھے جن کے پاس دودھ دینے والی بکریاں تھیں اور وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس دودھ کا تحفہ بھیجتے توآپ ہمیں بھی پلاتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2567]
حدیث حاشیہ:
(1)
کھجور کے متعلق تو کہا جا سکتا ہے کہ وہ کالی ہے کیونکہ مدینہ طیبہ کی کھجور سیاہ ہی ہوتی ہے لیکن پانی کو تغليباً سیاہ کہا گیا ہے۔
عربی زبان میں بسا اوقات غالب شے کا لحاظ کیا جاتا ہے۔
کھجور اصل چیز ہے وہ اگر کالی ہے تو پانی کو بھی کالا کہہ دیا۔
(2)
اس حدیث کے مطابق رسول اللہ ﷺ کے انصاری پڑوسی آپ کو دودھ بھیجتے تھے۔
اس بنا پر دودھ کا بطور تحفہ و ہدیہ بھیجنا ثابت ہوا۔
فوائد کے اعتبار سے یہ بہت قیمتی تحفہ ہے جو ایک انسان دوسرے کو پیش کرتا ہے۔
(3)
حدیث سے معلوم ہوا کہ مال دار شخص غریب آدمی سے اچھا برتاؤ کرے اور اسے اپنے مال سے عطیہ کرتا رہے، نیز انسان کو چاہیے کہ وہ تھوڑی چیز پر قناعت کرے۔
قناعت سے انسان کی عزت و آبرو اور خودداری محفوظ رہتی ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2567