حدثنا سعيد بن الربيع، حدثنا شعبة، عن الاشعث بن سليم، قال: سمعت معاوية بن سويد، سمعت البراء بن عازب رضي الله عنهما، قال:" امرنا النبي صلى الله عليه وسلم بسبع، ونهانا عن سبع، فذكر: عيادة المريض، واتباع الجنائز، وتشميت العاطس، ورد السلام، ونصر المظلوم، وإجابة الداعي، وإبرار المقسم".حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدٍ، سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ، فَذَكَرَ: عِيَادَةَ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعَ الْجَنَائِزِ، وَتَشْمِيتَ الْعَاطِسِ، وَرَدَّ السَّلَامِ، وَنَصْرَ الْمَظْلُومِ، وَإِجَابَةَ الدَّاعِي، وَإِبْرَارَ الْمُقْسِمِ".
ہم سے سعید بن ربیع نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے اشعث بن سلیم نے بیان کیا، کہ میں نے معاویہ بن سوید سے سنا، انہوں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا، آپ نے بیان کیا تھا کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سات چیزوں کا حکم فرمایا تھا اور سات ہی چیزوں سے منع بھی فرمایا تھا (جن چیزوں کا حکم فرمایا تھا ان میں) انہوں نے مریض کی عیادت، جنازے کے پیچھے چلنے، چھینکنے والے کا جواب دینے، سلام کا جواب دینے، مظلوم کی مدد کرنے، دعوت کرنے والے (کی دعوت) قبول کرنے، اور قسم پوری کرنے کا ذکر کیا۔
Narrated Muawiya bin Suwaid: I heard Al-Bara' bin `Azib saying, "The Prophet orders us to do seven things and prohibited us from doing seven other things." Then Al-Bara' mentioned the following:-- (1) To pay a visit to the sick (inquiring about his health), (2) to follow funeral processions, (3) to say to a sneezer, "May Allah be merciful to you" (if he says, "Praise be to Allah!"), (4) to return greetings, (5) to help the oppressed, (6) to accept invitations, (7) to help others to fulfill their oaths. (See Hadith No. 753, Vol. 7)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 43, Number 625
بعيادة المريض واتباع الجنازة وتشميت العاطس وإبرار القسم ونصر المظلوم وإفشاء السلام وإجابة الداعي ونهانا عن خواتيم الذهب وعن آنية الفضة وعن المياثر والقسية والإستبرق والديباج
أمرنا رسول الله بسبع بعيادة المريض واتباع الجنائز وتشميت العاطس ونصر الضعيف وعون المظلوم وإفشاء السلام وإبرار المقسم ونهى عن الشرب في الفضة ونهانا عن تختم الذهب وعن ركوب المياثر وعن لبس الحرير والديباج والقسي
أمرنا بعيادة المريض اتباع الجنازة تشميت العاطس إجابة الداعي رد السلام نصر المظلوم إبرار المقسم نهانا عن سبع عن خاتم الذهب أو قال حلقة الذهب عن لبس الحرير الديباج السندس المياثر
أمرنا بعيادة المريض اتباع الجنازة تشميت العاطس إجابة الداعي إفشاء السلام نصر المظلوم إبرار المقسم نهانا عن خواتيم الذهب عن الشرب في الفضة أو قال آنية الفضة عن المياثر القسي عن لبس الحرير الديباج الإستبرق
أمرنا باتباع الجنائز وعيادة المريض وإجابة الداعي ونصر المظلوم وإبرار القسم ورد السلام وتشميت العاطس ونهانا عن آنية الفضة وخاتم الذهب والحرير والديباج والقسي والإستبرق
بعيادة المريض اتباع الجنازة تشميت العاطس إبرار القسم أو المقسم نصر المظلوم إجابة الداعي إفشاء السلام نهانا عن خواتيم أو عن تختم بالذهب عن شرب بالفضة عن المياثر عن القسي عن لبس الحرير الإستبرق الديباج
باتباع الجنازة عيادة المريض تشميت العاطس إجابة الداعي نصر المظلوم إبرار القسم رد السلام نهانا عن سبع عن خاتم الذهب أو حلقة الذهب آنية الفضة لبس الحرير الديباج الإستبرق القسي
أمرنا رسول الله بسبع ونهانا عن سبع أمرنا بعيادة المريض وتشميت العاطس وإبرار القسم ونصرة المظلوم وإفشاء السلام وإجابة الداعي واتباع الجنائز ونهانا عن خواتيم الذهب وعن آنية الفضة وعن المياثر والقسية والإستبرق والحرير
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2445
2445. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں سات کاموں کا حکم دیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ پھر انھوں نے ان کاموں کا ذکر کیا: مریض کی عیادت کرنا، جنازے کے ساتھ جانا، چھینک لینے والے کو جواب دینا، سلام کا جواب دینا، مظلوم کی مدد کرنا، دعوت قبول کرنا اور کوئی قسم کھا بیٹھا ہوتو اس کی قسم پوری کرادینا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2445]
حدیث حاشیہ: سات مذکورہ کاموں کی اہمیت پر روشنی ڈالنا سورج کو چراغ دکھلانا ہے اس میں مظلوم کی مدد کرنے کا بھی ذکر ہے۔ اسی مناسبت سے اس حدیث کو یہاں درج کیا گیا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2445
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2445
2445. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں سات کاموں کا حکم دیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ پھر انھوں نے ان کاموں کا ذکر کیا: مریض کی عیادت کرنا، جنازے کے ساتھ جانا، چھینک لینے والے کو جواب دینا، سلام کا جواب دینا، مظلوم کی مدد کرنا، دعوت قبول کرنا اور کوئی قسم کھا بیٹھا ہوتو اس کی قسم پوری کرادینا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2445]
حدیث حاشیہ: (1) مظلوم کی مدد کرنا ضروری ہے۔ اگر کوئی بھی مظلوم کی مدد کے لیے نہیں اٹھے گا تو سارا معاشرہ گناہ گار ہو گا۔ پہلے حاکم وقت کو اس کی مدد کرنی چاہیے کہ انصاف اس کی دہلیز پر پہنچایا جائے۔ اگر حاکم وقت کا ہونا نہ ہونا برابر ہے تو جو بھی اس کی مدد کر سکتا ہو وہ مدد کرے۔ (2) اگر کسی نے نیک مقصد کے لیے قسم اٹھائی ہے تو اس کی مدد کی جائے اور اگر کسی غلط مقصد کے لیے ہے تو اسے خود چاہیے کہ اپنی قسم توڑ دے اور اس کا کفارہ ادا کرے تاکہ اسے قسم کی اہمیت کا احساس ہو۔ امام بخاری ؒ نے اس مقام پر مذکورہ حدیث اختصار کے ساتھ بیان کی ہے۔ اس کی تفصیل کتاب الادب اور کتاب اللباس میں بیان کی جائے گی۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2445