الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5937
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھ لیتے تھے تو رخ ان کی طرف کرلیتے اور پوچھتے، ”کیا تم میں سے کسی نے آج رات خواب دیکھا؟“ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5937]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ امام کو صبح کی نماز کے بعد مقتدیوں کی طرف منہ کر کے بیٹھ جانا چاہیے اور ان سے کوئی پوچھنے کی چیز ہو تو پوچھ لینا چاہیے اور صبح کی نماز کے بعد خواب کی تعبیر لگانا زیادہ مناسب ہے،
کیونکہ خواب دیکھنے والے کے ذہن میں خواب ابھی تازہ تازہ ہوتا ہے اور تعبیر لگانے والا ذہن اور دماغ میں حاضر ہوتا ہے،
معاش کی فکر ابھی مبتلا نہیں ہوا ہوتا،
اس لیے ان لوگوں کا خیال غلط ہے،
جو کہتے ہیں،
خواب کی تعبیر سورج نکلنے سے پہلے نہیں پوچھنی چاہیے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5937