حدثنا بشر بن هلال الصواف البصري، قال: حدثنا جعفر بن سليمان، عن ثابت، عن انس قال: «لما كان اليوم الذي دخل فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم المدينة اضاء منها كل شيء، فلما كان اليوم الذي مات فيه اظلم منها كل شيء، وما نفضنا ايدينا من التراب، وإنا لفي دفنه صلى الله عليه وسلم حتى انكرنا قلوبنا» حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ الْبَصْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: «لَمَّا كَانَ الْيَوْمُ الَّذِي دَخَلَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ أَضَاءَ مِنْهَا كُلُّ شَيْءٍ، فَلَمَّا كَانَ الْيَوْمُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَظْلَمَ مِنْهَا كُلُّ شَيْءٍ، وَمَا نَفَضْنَا أَيْدِيَنَا مِنَ التُّرَابِ، وَإِنَا لَفِي دَفْنِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَنْكَرْنَا قُلُوبَنَا»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب (ہجرت کے موقع پر) مدینہ منورہ میں تشریف لائے تو مدینہ کی ہر شی روشن تھی اور جس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو ہر شہ (غم کی وجہ سے) تاریک تھی۔ ہم نے ابھی ہاتھوں سے خاک نہ جھاڑی تھی اور دفن میں مشغول تھے کہ اسی دوران ہی ہم نے اپنے دلوں کو پہلے سے اجنبی محسوس کیا۔
تخریج الحدیث: «سنده حسن» : «(سنن ترمذي: 3618، وقال: هذا حديث صحيح غريب)، سنن ابن ماجه (1631) عن بشربن هلال به، صحيح ابن حبان (2162) وصححه الحاكم عليٰ شرط مسلم (57/3) ووافقه الذهبي.»