شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر

شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سالن کا بیان
2. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معمولی قسم کی کھجوریں بھی . . .
حدیث نمبر: 151
Save to word مکررات اعراب
حدثنا قتيبة قال: حدثنا ابو الاحوص، عن سماك بن حرب قال: سمعت النعمان بن بشير يقول: «الستم في طعام وشراب ما شئتم؟ لقد رايت نبيكم صلى الله عليه وسلم وما يجد من الدقل ما يملا بطنه» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ: سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ: «أَلَسْتُمْ فِي طَعَامٍ وَشَرَابٍ مَا شِئِتُمْ؟ لَقَدْ رَأَيْتُ نَبِيَّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يَجِدُ مِنَ الدَّقَلِ مَا يَمْلَأُ بَطْنَهُ»
سماک بن حرب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: کیا تم چاہت اور مرضی کے کھانے پینے میں (مگن) نہیں ہو؟ حالانکہ میں نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نکمی اور گھٹیا کھجوریں اتنی بھی نہ ہوتیں جن سے وہ شکم سیری کر سکیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح» :
«سنن ترمذي: 2372، وقال: هذا حديث حسن صحيح. صحيح مسلم 2977، دارالسلام: 7459»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.