شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر

شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک کا بیان
11. ابراہیم علیہ السلام حلیہ کے اعتبار سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہیں
حدیث نمبر: 13
Save to word مکررات اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد قال: اخبرني الليث بن سعد، عن ابي الزبير، عن جابر بن عبد الله، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «عرض علي الانبياء، فإذا موسى عليه السلام ضرب من الرجال، كانه من رجال شنوءة، ورايت عيسى ابن مريم عليه السلام، فإذا اقرب من رايت به شبها عروة بن مسعود، ورايت إبراهيم عليه السلام، فإذا اقرب من رايت به شبها صاحبكم، يعني نفسه، ورايت جبريل عليه السلام فإذا اقرب من رايت به شبها دحية» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «عُرِضَ عَلَيَّ الْأَنْبِيَاءُ، فَإِذَا مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَامُ ضَرْبٌ مِنَ الرِّجَالِ، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَرَأَيْتُ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا عُرْوَةُ بْنُ مَسْعُودٍ، وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا صَاحِبُكُمْ، يَعْنِي نَفْسَهُ، وَرَأَيْتُ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا دِحْيَةُ»
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (شب معراج میں) انبیاء کرام میرے سامنے لائے گئے تو میں نے دیکھا کہ موسیٰ علیہ السلام ایسے دبلے پتلے، کم گوشت والے آدمی تھے جیسے کہ شنوءۃ (قبیلہ) کے افراد سے ہیں، اور میں نے عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھا تو ان سب لوگوں میں جو میری نظر میں ہیں حلیہ کے اعتبار سے عروہ بن مسعود کے مشابہ ہیں، اور میں نے ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا تو وہ میرے دیکھے ہوئے لوگوں میں سے حلیہ کے اعتبار سے تمہارے آقا ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے مشابہ ہیں اور میں نے جبرئیل علیہ السلام کو دیکھا تو وہ میرے نزدیک میرے دیکھے ہوئے لوگوں میں سے دحیۃ (کلبی) کے مشابہ ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«صحيح مسلم 167، (ترقيم دارالسلام: 423)»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.