الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: فضائل و مناقب
Chapters on Virtues
27. باب مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رضى الله عنه
27. باب: سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3753
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا الحسن بن الصباح البزار، حدثنا سفيان بن عيينة، عن علي بن زيد، ويحيى بن سعيد، سمعا سعيد بن المسيب، يقول: قال علي: ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم اباه وامه لاحد إلا لسعد، قال له يوم احد: " ارم فداك ابي وامي، وقال له: ارم ايها الغلام الحزور ". قال ابو عيسى: هذا حسن صحيح وقد روى غير واحد هذا الحديث عن يحيى بن سعيد، عن سعيد بن المسيب، عن سعد.(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، سمعا سعيد بن المسيب، يَقُولُ: قَالَ عَلِيٌّ: مَا جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَاهُ وَأُمَّهُ لِأَحَدٍ إِلَّا لِسَعْدٍ، قَالَ لَهُ يَوْمَ أُحُدٍ: " ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي، وَقَالَ لَهُ: ارْمِ أَيُّهَا الْغُلَامُ الْحَزَوَّرُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ سَعْدٍ.
علی بن زید اور یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ان دونوں نے سعید بن مسیب کو کہتے ہوئے سنا کہ علی رضی الله عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سعد کے علاوہ کسی اور کے لیے اپنے باپ اور ماں کو جمع نہیں کیا ۱؎، احد کے دن آپ نے سعد سے فرمایا: تم تیر مارو میرے باپ اور ماں تم پر فدا ہوں، تم تیر مارو اے جوان پٹھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- یہ حدیث متعدد لوگوں سے روایت کی گئی ہے ان سب نے اسے یحییٰ بن سعید سے، اور یحییٰ نے سعید بن مسیب کے واسطہ سے سعد رضی الله عنہ سے روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم 2828 (صحیح) (متن میں ”الغلام الحزور“ کا ذکر منکر ہے، سند میں حسن بن الصباح البزار راوی کے بارے میں ابن حجر کہتے ہیں: صدوق یہم یعنی ثقہ ہیں، اور حدیث بیان کرنے میں وہم کا شکار ہو جاتے ہیں، اور الغلام الحزور کی زیادتی اس کی دلیل ہے)»

وضاحت:
۱؎: زبیر بن عوام رضی الله عنہ کے مناقب میں گزرا کہ ان کے لیے بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے «فدان ابی وامی»، کہا، دونوں میں یہ تطبیق دی جاتی ہے کہ علی رضی الله عنہ کو زبیر کے بارے میں یہ معلوم نہیں تھا، یا یہ مطلب ہے کہ احد کے دن کسی اور کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں کہا۔

قال الشيخ الألباني: منكر - بذكر الغلام الحزور - وقد مضى برقم (2986) // (535 / 2998) //

قال الشيخ زبير على زئي: (3753/2) إسناده ضعيف / تقدم:2829

   جامع الترمذي3753ارم فداك أبي وأمي ارم أيها الغلام الحزور
   جامع الترمذي3754جمع لي رسول الله أبويه يوم أحد
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3753 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3753  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
زبیربن عوام رضی اللہ عنہ کے مناقب میں گزرا کہ ان کے لیے بھی اللہ کے رسولﷺ نے (فِدَاكَ اَبِیْ وَاُمِّیْ)،
کہا،
دونوں میں یہ تطبیق دی جاتی ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کو زبیر کے بارے میں یہ معلوم نہیں تھا،
یا یہ مطلب ہے کہ احد کے دن کسی اور کے لیے آپﷺ نے ایسا نہیں کہا۔

نوٹ:
(متن میں (اَلْغَلاَمُ الحَزَوَّر) کا ذکر منکر ہے،
سند میں حسن بن الصباح البزار راوی کے بارے میں ابن حجر کہتے ہیں: صدوق ہیں یعنی ثقہ ہیں،
اور حدیث بیان کرنے میں وہم کا شکارہو جاتے ہیں،
اور (اَلْغَلاَمُ الحَزَوَّر) کی زیادتی اس کی دلیل ہے)

   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3753   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3754  
´سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احد کے دن اپنے ماں اور باپ دونوں کو میرے لیے جمع کیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3754]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی یوں فرمایا: میرے باپ اور میری ماں تم پر فدا ہوں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3754   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.