سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
کتاب سنن ترمذي تفصیلات

سنن ترمذي
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
Chapters on Manners
61. باب مَا جَاءَ فِي فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي
61. باب: ”میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں“ کہنے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2829
Save to word اعراب
(موقوف) حدثنا حدثنا الحسن بن الصباح البزار، حدثنا سفيان، عن ابن جدعان، ويحيى بن سعيد، سمعا سعيد بن المسيب، يقول: قال علي: " ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم اباه وامه لاحد إلا لسعد بن ابي وقاص، قال له يوم احد: ارم فداك ابي وامي، وقال له: ارم ايها الغلام الحزور " وفي الباب، عن الزبير، وجابر، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وقد روي من غير وجه عن علي.(موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّارُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُدْعَانَ، وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، سَمِعَا سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، يَقُولُ: قَالَ عَلِيٌّ: " مَا جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَاهُ وَأُمَّهُ لِأَحَدٍ إِلَّا لِسَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، قَالَ لَهُ يَوْمَ أُحُدٍ: ارْمِ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي، وَقَالَ لَهُ: ارْمِ أَيُّهَا الْغُلَامُ الْحَزَوَّرُ " وَفِي الْبَابِ، عَنْ الزُّبَيْرِ، وَجَابِرٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَلِيٍّ.
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ علی رضی الله عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے والد اور اپنی ماں کو سعد بن ابی وقاص رضی الله عنہ کے سوا کسی کے لیے جمع نہیں کیا۔ جنگ احد میں آپ نے ان سے کہا: تیر چلاؤ، تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں، اور آپ نے ان سے یہ بھی کہا: اے بہادر قوی جوان! تیر چلاتے جاؤ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- یہ حدیث علی سے متعدد سندوں سے روایت کی گئی ہے،
۳- اس حدیث کو متعدد لوگوں نے یحییٰ بن سعید سے، یحییٰ نے سعید بن مسیب سے، سعید بن مسیب نے سعد بن ابی وقاص سے روایت کیا ہے۔ انہوں نے کہا احد کی لڑائی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے اپنے والدین کو یکجا کر دیا۔ آپ نے فرمایا: تیر چلائے جاؤ، تم پر ہمارے ماں باپ قربان ہوں،
۴- اس باب میں زبیر اور جابر رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح) (سند میں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہیں، اور ان کی روایت میں ”الغلام الحزور“ کا لفظ صحیح نہیں ہے، بقیہ حدیث صحیح کے متابعات و شواہد صحیحین میں موجود ہیں)»

قال الشيخ الألباني: منكر بذكر الغلام الحزور // سيأتي (783 / 4019) //

قال الشيخ زبير على زئي: (2829) إسناده ضعيف / وسيأتي: 3753/2
قوله: ”ارم أيها الغلام الحزور“:ضعيف، ابن عيينة عنعن (تقدم:867)

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2829 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2829  
اردو حاشہ:
نوٹ:

(سندمیں علی بن زید بن جدعان ضعیف راوی ہیں،
اور ان کی روایت میں ''الغلام الحزور'' کا لفظ صحیح نہیں ہے،
بقیہ حدیث صحیح کے متابعات و شواہد صحیحین میں موجود ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2829   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.