الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
The Book of Drinks
33. بَابُ : النَّهْىِ عَنْ نَبِيذِ الدُّبَّاءِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالْمُزَفَّتِ
33. باب: کدو کی تونبی لاکھ کے برتن اور روغنی برتن کی نبیذ کے ممنوع ہونے کا بیان۔
Chapter: Prohibition of Nabidh Made in Ad-Dubba' (Gourds), Al-Hantam and Al-Muzaffat
حدیث نمبر: 5639
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد، قال: انبانا عبد الله، عن عون بن صالح البارقي، عن زينب بنت نصر، وجميلة بنت عباد، انهما سمعتا عائشة , قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ينهى عن شراب صنع في دباء، او حنتم، او مزفت لا يكون زيتا، او خلا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ عَوْنِ بْنِ صَالِحٍ الْبَارِقيِّ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ نَصْرٍ، وَجَمِيلَةَ بِنْتِ عَبَّادٍ، أَنَّهُمَا سَمِعَتَا عَائِشَةَ , قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَنْهَى عَنْ شَرَابٍ صُنِعَ فِي دُبَّاءٍ، أَوْ حَنْتَمٍ، أَوْ مُزَفَّتٍ لَا يَكُونُ زَيْتًا، أَوْ خَلًّا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے مشروب سے منع فرماتے ہوئے سنا جو کدو کی تونبی، یا لاکھی برتن، یا روغنی برتن میں تیار کیا گیا ہو، سوائے زیتون کے تیل اور سر کے کے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 17832)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الأشربة 15 (3407) (حسن)»

وضاحت:
۱؎: کیونکہ یہ نشہ لانے والی چیزیں نہیں ہوتیں۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري5595عائشة بنت عبد اللهنهى النبي عن أن ننتبذ في الدباء والمزفت قلت أما ذكرت الجر والحنتم قال إنما أحدثك ما سمعت أفأحدث ما لم أسمع
   صحيح مسلم5176عائشة بنت عبد اللهنهى رسول الله عن الدباء والحنتم والنقير والمزفت
   صحيح مسلم5171عائشة بنت عبد اللهنهى النبي عن أن ننتبذ في الدباء والمزفت قال قلت له أما ذكرت الحنتم والجر قال إنما أحدثك بما سمعت أؤحدثك ما لم أسمع
   صحيح مسلم5175عائشة بنت عبد اللهنهى النبي عن أن ينتبذوا في الدباء والنقير والمزفت والحنتم
   صحيح مسلم5172عائشة بنت عبد اللهنهى رسول الله عن الدباء والمزفت
   سنن النسائى الصغرى5643عائشة بنت عبد اللهنهى عن نبيذ النقير والمقير والدباء والحنتم
   سنن النسائى الصغرى5643عائشة بنت عبد اللهنهى عن الدباء بذاته
   سنن النسائى الصغرى5641عائشة بنت عبد اللهينبذوا في الدباء والنقير والمقير والحنتم
   سنن النسائى الصغرى5639عائشة بنت عبد اللهينهى عن شراب صنع في دباء أو حنتم أو مزفت لا يكون زيتا أو خلا
   سنن النسائى الصغرى5593عائشة بنت عبد اللهلا تنبذوا في الدباء ولا المزفت ولا النقير كل مسكر حرام
   سنن النسائى الصغرى5630عائشة بنت عبد اللهنهى النبي عن الدباء والمزفت
   سنن ابن ماجه3407عائشة بنت عبد اللهنهى النبي عن أن ينبذ في الجر وفي كذا وفي كذا إلا الخل
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5639 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5639  
اردو حاشہ:
علاوہ زیتون کے تیل کے یہ بات یاد رہے کہ تیل، خواہ زیتون کا ہو یا کسی اور چیز کا کسی بھی برتن میں ہو استعمال ہو سکتا ہے کیو نکہ تیل میں نشہ پید ا ہونے کا امکان نہیں۔ اسی طرح سرکہ وغیرہ کیونکہ نہی کی وجہ تو نشہ ہے جو اس میں پیدا نہیں ہوتا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5639   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5641  
´کدو کی تونبی لکڑی کے برتن، روغنی برتن اور لاکھی کی نبیذ کے ممنوع ہونے کا بیان۔`
ثمامہ بن حزن قشیری بیان کرتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملاقات کی اور ان سے نبیذ کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے کہا: عبدالقیس کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان چیزوں کے بارے میں سوال کیا جن میں وہ نبیذ بناتے ہیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، لکڑی کے برتن، روغنی برتن اور لاکھی برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5641]
اردو حاشہ:
وفد عبد القیس کی یہ پہلی آمد ہے جو 3 ہجری کے آخر یا 4 ہجر ی کے شروع میں ہوئی کیونکہ اس میں قریش کی رکاوٹ کا ذکر ہے۔ دوسری آمد تو 9 ہجری میں ہوئی تھی۔ اس وقت تک مکہ فتح ہو چکا تھا اور قریش کی اس رکاوٹ ختم ہو چکی تھی۔ پہلی آمد جنگ احد کے بعد قریبی دور میں ہوئی اور یہ دور شراب کی حرمت کا تازہ دور تھا۔ اس دور میں شراب کے ساتھ ساتھ شراب والے برتن بھی ممنوع فرما دیئے گئے تھے تاکہ شراب کی طر ف ذہن نہ جائے۔ بعد میں شراب اسلامی معاشرے میں بھولی بسری ہوگئی توان برتنو ں کے استعمال کی اجازت بھی دے دی گئی البتہ چونکہ یہ برتن مسام بند ہونے کی وجہ سے نشہ پیدا ہونےمیں ممد ہیں، لہٰذا نبیذ بنانےکے لیے ان سے احتراز بہتر ہے۔ تاہم جب تک نشہ پیدا نہ ہو، ان برتنوں کی نبیذ حرام نہیں ہوگی، کیو نکہ برتن کسی چیز کو حلال یا حرام نہیں کر سکتا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5641   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5595  
5595. سیدنا ابراہیم نخعی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے اسود بن یزید سے پوچھا، کیا تم نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا تھا کہ کس برتن میں نبیذ بنانا مکروہ ہے؟ سیدنا اسود نے کہا: ہاں۔ میں نے عرض کی: ام المومنین! نبی ﷺ نے کس کس برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا تھا؟ انہوں نے کہا: آپ ﷺ نے ہم اہل خانہ کو کدو اور تارکول کے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔ میں نے سیدنا اسود سے پوچھا کہ انہوں نے مٹکے اور سبز مرتبان کا ذکر نہیں کیا تو انہوں نے کہا کہ میں تم سے وہی کچھ بیان کرتا ہوں جو میں نے سنا ہے، کیا وہ بھی بیان کروں جو میں نے نہیں سنا؟ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5595]
حدیث حاشیہ:
بعض علماء نے انہی احادیث کی رو سے گھڑوں اور لاکھی برتنوں اور کدو کے تونبے میں اب بھی نبیذ بھگونا مکروہ رکھا ہے لیکن اکثر علماء یہ کہتے ہیں کہ یہ ممانعت آپ نے اس وقت کی تھی جب شراب شروع میں حرام ہو گئی تھی۔
جب ایک مدت بعد شراب کی حرمت دلوں میں جم گئی تو آپ نے یہ قید اٹھا دی اور ہر برتن میں نبیذ بھگونے کی اجازت دے دی۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5595   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.