سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: ایمان اور ارکان ایمان
The Book Of Faith and its Signs
17. بَابُ : تَفَاضُلِ أَهْلِ الإِيمَانِ
17. باب: ایمان میں ایک مسلمان کا دوسرے سے زیادہ ہونے کا بیان۔
Chapter: Variation in People's Level of Faith
حدیث نمبر: 5010
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن منصور , وعمرو بن علي , عن عبد الرحمن، قال: حدثنا سفيان، عن الاعمش، عن ابي عمار، عن عمرو بن شرحبيل، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ملئ عمار إيمانا إلى مشاشه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ , وَعَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي عَمَّارٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مُلِئَ عَمَّارٌ إِيمَانًا إِلَى مُشَاشِهِ".
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمار کا ایمان ہڈیوں کے پوروں تک بھر گیا ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ عمار رضی اللہ عنہ کا ایمان بعض لوگوں سے زیادہ تھا، اس سے ایک دوسرے کا ایمان میں کم و بیش ہونا ثابت ہوا، سلف کا یہی عقیدہ ہے کہ ایمان میں کمی زیادتی خود ہر آدمی کے حساب سے بھی ہوتی ہے، نیز ایک دوسرے کے مقابلے میں بھی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15653) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، الأعمش عنعن وهومدلس. وانظر سنن ابن ماجه (147 بتحقيقي). انوار الصحيفه، صفحه نمبر 359

سنن نسائی کی حدیث نمبر 5010 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5010  
اردو حاشہ:
(1) یہ اٹل حقیقت ہے کہ ایمان میں سب مومن ایک جیسے نہیں ہوتے، اس لیے ان کا درجہ اور مرتبہ بھی ایک جیسا نہیں ہوسکتا۔ باب کا مقصد بھی یہی ہے کہ ایمان کم وبیش ہوسکتا ہے، نیز جو لوگ ایمانی کایمان جبریل میرا ایمان حضرت جبر یل علیہ السلام  کے ایمان جیسا ہے کے قائل ہیں، وہ درست نہیں کہتے۔ ایمان میں کمی بیشی قطعی امر ہے۔ (ایمان کی تفسیر کے لیے دیکھیے، کتا ب الایمان)
(2) کنا روں تک عربی میں لفظ مشاش استعمال کیا گیا ہے جس کے معنی ہڈیوں کے آخری کنارے ہیں، مثلا: کہنیا ں، گھٹنے، ٹخنے، کندھے وغیر ہ۔ اس میں حضرت عمار رضی اللہ عنہ کی عظیم فضلیت ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کےایمان کی تعریف فرما رہے ہیں۔ رضي اللہ عنه وأرضاہ
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5010   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.