الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
107. بَابُ : الشَّرِكَةِ فِي النَّخِيلِ
107. باب: کھجور کے درخت میں حصہ داری اور شرکت کا بیان۔
Chapter: Shared Ownership Of Date Palms
حدیث نمبر: 4704
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا سفيان، عن ابي الزبير، عن جابر: ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ايكم كانت له ارض او نخل فلا يبعها حتى يعرضها على شريكه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَيُّكُمْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ أَوْ نَخْلٌ فَلَا يَبِعْهَا حَتَّى يَعْرِضَهَا عَلَى شَرِيكِهِ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں اگر کسی کے پاس کوئی زمین یا کھجور کا درخت ہو تو اسے نہ بیچے جب تک کہ اپنے حصہ دار و شریک سے نہ پوچھ لے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الشفعة 1 (2492)، (تحفة الأشراف: 2765)، مسند احمد (2/307) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سے ثابت ہوا کہ درخت یا باغ میں حصہ داری جائز ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   صحيح مسلم4127جابر بن عبد اللهمن كان له شريك في ربعة أو نخل فليس له أن يبيع حتى يؤذن شريكه فإن رضي أخذ وإن كره ترك
   سنن ابن ماجه2492جابر بن عبد اللهمن كانت له نخل أو أرض فلا يبيعها حتى يعرضها على شريكه
   سنن النسائى الصغرى4704جابر بن عبد اللهكانت له أرض أو نخل فلا يبعها حتى يعرضها على شريكه
سنن نسائی کی حدیث نمبر 4704 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4704  
اردو حاشہ:
’اپنے شریک پر یہیں پر باب سے تعلق ہے کہ شریک تبھی بنے گا اگر دونوں اس کے مشترکہ مالک ہوں گے۔ اس مسئلے کی مزید تفصیل اور وضاحت جاننے کے لیے دیکھیے، حدیث: 4650 کے فوائد ومسائل۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4704   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4127  
0 [صحيح مسلم، حديث نمبر:4127]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
ربعة يا ربع:
گھر،
مسکین یا زمین ہے،
اصل میں اس گھر کو کہتے ہیں،
جس میں انسان موسم بہار میں رہتا ہے،
پھر ہر گھر پر اطلاق کرنے لگے،
اور بعض دفعہ زمین کو بھی ربع کہہ دیتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4127   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.