الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
2. بَابُ : تَعْظِيمِ الدَّمِ
2. باب: ناحق خون کرنے کی سنگینی کا بیان۔
Chapter: The Gravity of the Sin of Shedding Blood
حدیث نمبر: 4005
Save to word اعراب
(موقوف) قال: واخبرني ازهر بن جميل البصري، قال: حدثنا خالد بن الحارث، قال: حدثنا شعبة، عن المغيرة بن النعمان، عن سعيد بن جبير، قال: اختلف اهل الكوفة في هذه الآية ومن يقتل مؤمنا متعمدا سورة النساء آية 93 فرحلت إلى ابن عباس , فسالته؟ فقال:" لقد انزلت في آخر ما انزل , ثم ما نسخها شيء".
(موقوف) قَالَ: وَأَخْبَرَنِي أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ الْبَصْرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: اخْتَلَفَ أَهْلُ الْكُوفَةِ فِي هَذِهِ الْآيَةِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا سورة النساء آية 93 فَرَحَلْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ , فَسَأَلْتُهُ؟ فَقَالَ:" لَقَدْ أُنْزِلَتْ فِي آخِرِ مَا أُنْزِلَ , ثُمَّ مَا نَسَخَهَا شَيْءٌ".
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ اس آیت «ومن يقتل مؤمنا متعمدا» کے سلسلے میں اہل کوفہ میں اختلاف ہوا تو میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس گیا اور ان سے پوچھا: تو انہوں نے کہا: وہ سب سے اخیر میں نازل ہونے والی آیتوں میں اتری اور اسے کسی اور آیت نے منسوخ نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/تفسیرسورة النساء 16(4590)، تفسیرسورة الفرقان 2 (4763)، صحیح مسلم/التفسیر 16 (3023)، سنن ابی داود/الفتن 6 (4275)، (تحفة الأشراف: 5621)، ویأتی برقم: 4868 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

سنن نسائی کی حدیث نمبر 4005 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4005  
اردو حاشہ:
واقعتا یہ آیت منسوخ نہیں، مگر یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ سزائیں تب ہیں جب وہ توبہ نہ کرے یا اللہ تعالیٰ اسے معاف نہ فرمائے، جیسے اگر قاتل کو قصاص میں قتل کر دیا جائے تو بالاتفاق اسے سزا نہیں ملے گی۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4005   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.