(مرفوع) اخبرنا محمد بن منصور، عن سفيان، عن منبوذ، عن امه، ان ميمونة، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يضع راسه في حجر إحدانا فيتلو القرآن وهي حائض، وتقوم إحدانا بخمرته إلى المسجد فتبسطها وهي حائض". (مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْبُوذٍ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّ مَيْمُونَةَ، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَضَعُ رَأْسَهُ فِي حِجْرِ إِحْدَانَا فَيَتْلُو الْقُرْآنَ وَهِيَ حَائِضٌ، وَتَقُومُ إِحْدَانَا بِخُمْرَتِهِ إِلَى الْمَسْجِدِ فَتَبْسُطُهَا وَهِيَ حَائِضٌ".
المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے کسی کی گود میں اپنا سر رکھ کر قرآن کی تلاوت کرتے وہ حائضہ ہوتی، اور ہم میں سے کوئی آپ کی چٹائی لے کر مسجد جاتی، اور اس کو بچھا دیتی ۱؎ وہ حائضہ ہوتی۔
وضاحت: ۱؎: بغیر مسجد میں داخل ہوئے اور یہ ممکن ہے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 385
385۔ اردو حاشیہ: ہمارے فاضل محقق نے اسی روایت کو، جو کہ اس سے قبل کتاب الطھارۃ، باب بسط الحائظ الخمیرۃ في المسجد میں بھی گزر چکی ہے، سنداً ضعیف قرار دیا ہے، جبکہ یہاں پر اسے صحیح قرار دیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں پر شیخ کو وہم ہوا ہے کیونکہ یہ روایت دیگر محققین کے نزدیک بھی صحیح ہے۔ مزید دیکھیے، حدیث: 274 کے فوائد و مسائل۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 385