(مرفوع) اخبرنا إسحاق، قال: انبانا النضر، قال: حدثنا حماد بن سلمة، عن قتادة، عن انس،" ان جنازة مرت برسول الله صلى الله عليه وسلم فقام , فقيل: إنها جنازة يهودي , فقال:" إنما قمنا للملائكة". (مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ، قال: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ، قال: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ،" أَنَّ جَنَازَةً مَرَّتْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ , فَقِيلَ: إِنَّهَا جَنَازَةُ يَهُودِيٍّ , فَقَالَ:" إِنَّمَا قُمْنَا لِلْمَلَائِكَةِ".
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ایک جنازہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا تو آپ کھڑے ہو گئے، آپ سے کہا گیا: یہ ایک یہودی کا جنازہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم فرشتوں (کی تکریم میں) کھڑے ہوئے ہیں، (نہ کہ جنازہ کی)۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1931
1931۔ اردو حاشیہ: جنازہ آتا دیکھ کر کھڑے ہونے کی تین وجوہات صحیح احادیث میں وارد ہیں۔ تفصیل کے لیے دیکھیے فائدہ حدیث نمبر 1928۔ یہ تینوں وجوہات اب بھی قائم ہیں، لہٰذا راجح موقف کے مطابق جنازہ آتا دیکھ کر کھڑا ہونا افضل اور مستحب ہے صرف وجوب منسوخ ہے۔ واللہ أعلم۔ نیز اس مسئلے کی تفصیلی بحث کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃ العقبی شرح سنن النسائي للإتبوبي: 92-87/19)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1931