الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book of Funerals
15. بَابُ : النِّيَاحَةِ عَلَى الْمَيِّتِ
15. باب: میت پر نوحہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Wailing over the Dead
حدیث نمبر: 1853
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق، قال: انبانا عبد الرزاق، قال: حدثنا معمر، عن ثابت، عن انس، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اخذ على النساء حين بايعهن، ان لا ينحن، فقلن: يا رسول الله , إن نساء اسعدننا في الجاهلية افنسعدهن؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا إسعاد في الإسلام".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ عَلَى النِّسَاءِ حِينَ بَايَعَهُنَّ، أَنْ لَا يَنُحْنَ، فَقُلْنَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ نِسَاءً أَسْعَدْنَنَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ أَفَنُسْعِدُهُنَّ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا إِسْعَادَ فِي الْإِسْلَامِ".
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت عورتوں سے بیعت لی تو ان سے یہ بھی عہد لیا کہ وہ نوحہ نہیں کریں گی، تو عورتوں نے کہا: اللہ کے رسول! کچھ عورتوں نے زمانہ جاہلیت میں (نوحہ کرنے میں) ہماری مدد کی ہے، تو کیا ہم ان کی مدد کریں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں (نوحہ پر) کوئی مدد نہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 485)، مسند احمد 3/197 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن ابن ماجه1885أنس بن مالكلا شغار في الإسلام
   سنن النسائى الصغرى1853أنس بن مالكلا إسعاد في الإسلام
   سنن النسائى الصغرى3338أنس بن مالكلا جلب لا جنب لا شغار في الإسلام
سنن نسائی کی حدیث نمبر 1853 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1853  
1853۔ اردو حاشیہ: جاہلیت میں یہ تعاون عام تھا کہ غم کی بنا پر نہیں بلکہ اس بنا پر کی میت پر نوحہ کرنے جاتی تھیں کہ اس میت کی رشتے دار عورتوں نے ہماری ایک میت پر آکر نوحہ کیا تھا، حالانکہ یہ گناہ میں تعاون ے، لہٰذا اس میں بدل دینا بھی حرام ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1853   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3338  
´نکاحِ شغار (یعنی بیٹی یا بہن کے مہر کے بدلے دوسرے کی بہن یا بیٹی سے شادی کرنے کی ممانعت) کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں نہ «جلب» ہے، نہ «جنب» ہے، اور نہ «شغار» ہے۔‏‏‏‏ ابوعبدالرحمٰن نسائی فرماتے ہیں: اس روایت میں صریح غلطی موجود ہے اور بشر کی روایت صحیح ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب النكاح/حدیث: 3338]
اردو حاشہ:
بشر کی روایت یوں ہے: حمید عن حسن عن عمران بن حصین اور صحیح ہے‘ جبکہ محمد بن کثیر نے حمید عن انس کہا ہے جو کہ غلط ہے۔ دراصل حمید بہت سی روایات حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں اور ان کے مسلمہ شاگرد ہیں‘ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ وہ روایت حضرت انس ہی سے بیان کرتے ہیں۔ محمد بن کثیر کو یہی غلطی لگی کہ انہوں نے یہ روایت بھی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے خیال کی۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3338   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1885  
´نکاح شغار کی ممانعت۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں شغار نہیں ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1885]
اردو حاشہ:
فائدہ:
اس کا مطلب یہ ہے کہ غیر مسلموں کا رواج ہے۔
مسلمانوں کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ غیر اسلامی رسم ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1885   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.