(مرفوع) اخبرنا عمران بن موسى، قال: حدثنا عبد الوارث، قال: حدثنا محمد بن جحادة، عن زبيد، عن ابن ابزى، عن ابيه، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يوتر ب سبح اسم ربك الاعلى و قل يا ايها الكافرون و قل هو الله احد فإذا فرغ من الصلاة , قال:" سبحان الملك القدوس ثلاث مرات". (مرفوع) أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ، عَنْ زُبَيْدٍ، عَنِ ابْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوتِرُ بِ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى وَ قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ وَ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ فَإِذَا فَرَغَ مِنَ الصَّلَاةِ , قَالَ:" سُبْحَانَ الْمَلِكِ الْقُدُّوسِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ".
عبدالرحمٰن بن ابزیٰ کہتے ہیں کہ رسول اللہ وتر میں «سبح اسم ربك الأعلى»، «قل يا أيها الكافرون» اور «قل هو اللہ أحد» پڑھتے، اور جب نماز سے فارغ ہو جاتے تو تین بار «سبحان الملك القدوس» کہتے تھے۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1737
1737۔ اردو حاشیہ: مالک بن مغول سے اس روایت کو بیان کرنے والے شعیب بن حرب اور یحییٰ بن آدم ہیں۔ یحییٰ بن آدم نے زبید اور ابن ابزیٰ کے درمیان ذرّ کا واسطہ ذکر کیا ہے جبکہ شعیب بن حرب نے یہ واسطہ ذکر نہیں کیا، نیز یحییٰ بن آدم نے اس روایت کو مرسل بیان کیا ہے، یعنی صحابی عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں کیا جبکہ شعیب نے ان کا ذکر کیا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1737