(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا ابن ابي عدي، عن سليمان، عن انس، عن بعض اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" ليلة اسري بي مررت على موسى وهو يصلي في قبره". (مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي مَرَرْتُ عَلَى مُوسَى وَهُوَ يُصَلِّي فِي قَبْرِهِ".
سلیمان انس رضی اللہ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض اصحاب سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”معراج کی رات میں میں موسیٰ کے پاس سے گزرا اور وہ اپنی قبر میں نماز پڑھ رہے تھے“۔
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1638
1638۔ اردو حاشیہ: امام نسائی رحمہ اللہ نے ایک ہی روایت کو مختلف لفظوں سے بیان کیا ہے۔ دراصل ان کا مقصود حضرت انس رضی اللہ عنہ کے شاگرد سلیمان تیمی (جن پر اس روایت کا مدار ہے) کے شاگردوں کا اختلاف واضح کرتا ہے کہ کسی نے یہ روایت مرفوع متصل اور کسی نے مرسل بیان کی ہے۔ کسی نے حضرت انس رضی اللہ عنہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کسی اور صحابی کا واسطہ بیان کیا ہے لیکن اس میں اختلاف کی وجہ سے روایت کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا کیونکہ مندرجہ بلا صورتوں میں سے کوئی صورت بھی عیب والی نہیں۔ مزید مذکورہ باب کے تحت مندرج وضاحت ملاحظہ فرمائی جائے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1638