سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: عیدین (عیدالفطر اور عیدالاضحی) کی نماز کے احکام و مسائل
The Book of the Prayer for the Two 'Eids
6. بَابُ : الصَّلاَةِ قَبْلَ الإِمَامِ يَوْمَ الْعِيدِ
6. باب: عید کے دن امام سے پہلے نماز پڑھنے کا بیان۔
Chapter: Praying before the imam on the day of 'Eid
حدیث نمبر: 1562
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن منصور، قال: انبانا عبد الرحمن، عن سفيان، عن الاشعث، عن الاسود بن هلال، عن ثعلبة بن زهدم، ان عليا استخلف ابا مسعود على الناس فخرج يوم عيد , فقال:" يا ايها الناس , إنه ليس من السنة ان يصلى قبل الإمام".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الْأَشْعَثِ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ زَهْدَمٍ، أَنَّ عَلِيًّا اسْتَخْلَفَ أَبَا مَسْعُودٍ عَلَى النَّاسِ فَخَرَجَ يَوْمَ عِيدٍ , فَقَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ , إِنَّهُ لَيْسَ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ يُصَلَّى قَبْلَ الْإِمَامِ".
ثعلبہ بن زہدم سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے ابومسعود رضی اللہ عنہ کو لوگوں پر اپنا نائب مقرر کیا، تو (جب) وہ عید کے دن نکلے تو کہنے لگے: لوگو! یہ سنت نہیں ہے کہ امام سے پہلے نماز پڑھی جائے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 9978) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1562 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1562  
1562۔ اردو حاشیہ: صحابی کے ایسے الفاظ روایت کو مرفوع (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قول و فعل) کے حکم میں مانا جاتا ہے۔ نمازعید سے پہلے نوافل پڑھنا منع ہیں کیونکہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کے معمول کے خلاف ہے، البتہ نماز عید کے بعد واپس آکر گھر میں نوافل پڑھنے کی اجازت ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، نماز عید کے بعد گھر میں دو رکعت نماز پڑھنا منقول ہے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃ العقبٰی شرح سنن النسائی: 17؍162، 163)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1562   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.