سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
کتاب سنن نسائي تفصیلات

سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
60. بَابُ : نَوْعٌ آخَرُ مِنَ الدُّعَاءِ
60. باب: دعا کی ایک اور قسم کا بیان۔
Chapter: Another kind of supplication
حدیث نمبر: 1304
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا يونس بن عبد الاعلى، قال: حدثنا ابن وهب، قال: سمعت حيوة يحدث، عن عقبة بن مسلم، عن ابي عبد الرحمن الحبلي، عن الصنابحي، عن معاذ بن جبل، قال: اخذ بيدي رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال:" إني لاحبك يا معاذ" , فقلت: وانا احبك يا رسول الله , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" فلا تدع ان تقول في كل صلاة: رب اعني على ذكرك وشكرك وحسن عبادتك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ حَيْوَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ، عَنِ الصُّنَابِحِيِّ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: أَخَذَ بِيَدِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" إِنِّي لَأُحِبُّكَ يَا مُعَاذُ" , فَقُلْتُ: وَأَنَا أُحِبُّكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَلَا تَدَعْ أَنْ تَقُولَ فِي كُلِّ صَلَاةٍ: رَبِّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ".
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دونوں ہاتھ پکڑے، اور فرمایا: اے معاذ! میں تم سے محبت کرتا ہوں، تو میں نے عرض کیا: اور میں بھی آپ سے محبت کرتا ہوں اللہ کے رسول! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر تو تم ہر نماز میں یہ دعا پڑھنا نہ چھوڑو «رب أعني على ذكرك وشكرك وحسن عبادتك» اے میرے رب! اپنے ذکر اور شکر پر، اور اپنی حسن عبادت پر میری مدد فرما۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 361 (1522)، فی عمل الیوم واللیلة 46 (190) مسند احمد 5/244، 247، (تحفة الأشراف: 11333) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 1304 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1304  
1304۔ اردو حاشیہ:
➊ مذکورہ الفاظ کے ساتھ نماز میں دعا کرنا مشروع ہے۔
➋ اس حدیث میں «فِي كُلِّ صَلَاةٍ» ہر نماز میں کے الفاظ ہیں، دیگر روایات میں «في دبُرِ كلِّ صلاةٍ» ہر نماز کے بعد کے الفاظ ہیں۔ دونوں روایتوں میں تعارض نہیں بلکہ اس میں وسعت ہے کہ بندہ سلام کے بعد بھی یہ دعا پڑھ سکتا ہے اور سلام سے پہلے بھی، اس لیے کہ دبر کے معنیٰ ہرچیز کا آخر بھی ہیں اور بعدبھی ہیں۔ واللہ أعلم۔
➌ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے محبت کرتے تھے۔
➍ اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اگر کسی بندے کو دوسرے سے محبت ہو تو اسے بتا دینا چاہیے، اس سے محبت میں پائیداری اور دوام ہو جاتا ہے۔
➎ بندہ ہر وقت اللہ کی اطاعت و فرماں برداری کے لیے اس سے مدد مانگتا رہے کیونکہ گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت اس کی توفیق کے بغیر ممکن نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1304   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.