حکیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات پر بیعت کی کہ میں کھڑے کھڑے ہی سجدے میں گروں گا ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: یعنی رکوع سے واپس قیام میں جاؤں گا، اور سیدھا کھڑا ہو جانے کے بعد سجدہ کے لیے جھکوں گا۔ (دونوں سجدوں کے درمیان رفع یدین کے ذکر کے بغیر یہ حدیث رقم: ۸۸۱ میں گزر چکی ہے)
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1085
1085۔ اردو حاشیہ: یعنی رکوع ہی سے سیدھا یا رکوع سے مکمل سیدھا کھڑے ہوئے بغیر سجدے میں نہیں جاؤں گا بلکہ رکوع سے سیدھا کھڑا ہوں گا، پھر سجدے میں گروں گا۔ اس جملے کے اور بھی کئی معانی کیے گئے ہیں، مثلاً: میں نہیں مروں گا مگر اسلام پر ثابت قدمی کی حالت میں وغیرہ۔ مگر پہلا معنیٰ ہی مناسب ہے۔ واللہ أعلم۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1085