سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابن ماجه تفصیلات

سنن ابن ماجه
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
Chapters: Dry Ablution
127. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْحَائِضِ تَرَى بَعْدَ الطُّهْرِ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ
127. باب: حیض سے پاک ہونے کے بعد حائضہ زرد اور خاکی رطوبت دیکھے تو کیا کرے؟
Chapter: Concerning what a woman sees of yellowish or brownish discharge after becoming pure (of menstruation)
حدیث نمبر: 647
Save to word اعراب
(موقوف) حدثنا محمد بن يحيى ، انبانا عبد الرزاق ، انبانا معمر ، عن ايوب ، عن ابن سيرين ، عن ام عطية ، قالت:" لم نكن نرى الصفرة، والكدرة شيئا".
(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ:" لَمْ نَكُنْ نَرَى الصُّفْرَةَ، وَالْكُدْرَةَ شَيْئًا".
ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم حیض سے (پاکی کے بعد) زرد یا گدلے مادہ کو کچھ بھی نہیں سمجھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الحیض 25 (326)، سنن ابی داود/الطہارة 119 (308)، سنن النسائی/الحیض 7 (368)، (تحفة الأشراف: 18096، 18123)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الطہارة 94 (895) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Umm 'Atiyyah said: "We did not think anything of the yellowish or brownish discharge." (Sahih) (Another chain) It was narrated that Umm 'Atiyyah said: "We did not think that the yellowish or brownish discharge counted for anything." Muhammad bin Yahya said: "Wuhaib (who narrated the second version) is the better of them with this according to us."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 647 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث647  
اردو حاشہ:
(1َ)
مطلب یہ ہے کہ ہماری نظر میں وہ حیض شمار نہیں ہوتا تھا۔
پہلی حدیث میں مذکور ہے کہ یہ حکم پاک ہونے کے بعد ہے اگر زرد یا مٹیالے رنگ کے بعد پھر سرخ خون آ جائے تو یہ سب حیض میں شمار ہوگا۔

(2)
امام ابن ماجہ رحمہ اللہ  کے استاد جناب محمد بن یحی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو دو سندوں سے بیان کیا ہے۔
ایک سند میں ہے کہ ایوب نے یہ حدیث ابن سیرین رحمہ اللہ سے انھوں نے ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے سنی جب کہ دوسری سند میں ایوب اور ام عطیہ رضی اللہ عنہا کے درمیان حفصہ کا واسطہ ہے۔
محمد بن یحی نے دوسری سند کو ترجیح دی ہے تاہم اس اختلاف سے حدیث کی صحت میں فرق نہیں پڑتا کیونکہ ابن سیرین اور حفصہ دونوں ثقہ اور قابل اعتماد ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 647   

حدیث نمبر: 647M
Save to word اعراب
(موقوف) قال محمد بن يحيى ، حدثنا محمد بن عبد الله الرقاشي ، حدثنا وهيب ، عن ايوب ، عن حفصة ، عن ام عطية ، قالت:" كنا لا نعد الصفرة، والكدرة شيئا"، قال محمد بن يحيى: وهيب اولاهما عندنا بهذا.
(موقوف) قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ ، قَالَتْ:" كُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ، وَالْكُدْرَةَ شَيْئًا"، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى: وُهَيْبٌ أَوْلَاهُمَا عِنْدَنَا بِهَذَا.
اس سند سے بھی ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: (پاکی کے بعد) ہم پیلی اور مٹیالی رطوبت کا کوئی اعتبار نہیں کرتے تھے ۱؎۔ محمد بن یحییٰ کہتے ہیں: وہیب اس سلسلے میں ہمارے نزدیک ان دونوں میں اولیٰ ہیں۔

وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ جب عورت کے حیض کی مدت ختم ہو جائے اور وہ غسل کر ڈالے، تو اس کے بعد زردی یا خاکی یا سفیدی نکلتی دیکھے تو شک میں نہ پڑے، وہ حیض نہیں ہے، البتہ حیض کی مدت کے اندر جب اول اور آخر حیض آئے، اور بیچ میں اس قسم کے رنگ دیکھے تو وہ حیض ہی میں شمار ہو گا، اہل حدیث کا یہی قول ہے اور یہی صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ (تحفة الأشراف: 18123)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الحیض 25 (326) (صحیح)» ‏‏‏‏


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.