الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Tribulations
23. بَابُ : الصَّبْرِ عَلَى الْبَلاَءِ
23. باب: آفات و مصائب پر صبر کرنے کا بیان۔
Chapter: Patience at the time of calamity
حدیث نمبر: 4031
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح , انبانا الليث بن سعد , عن يزيد بن ابي حبيب , عن سعد بن سنان , عن انس بن مالك , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال:" عظم الجزاء مع عظم البلاء , وإن الله إذا احب قوما ابتلاهم , فمن رضي فله الرضا , ومن سخط فله السخط".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ , أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ , عَنْ سَعْدِ بْنِ سِنَانٍ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" عِظَمُ الْجَزَاءِ مَعَ عِظَمِ الْبَلَاءِ , وَإِنَّ اللَّهَ إِذَا أَحَبَّ قَوْمًا ابْتَلَاهُمْ , فَمَنْ رَضِيَ فَلَهُ الرِّضَا , وَمَنْ سَخِطَ فَلَهُ السُّخْطُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جتنی بڑی مصیبت ہوتی ہے اتنا ہی بڑا ثواب ہوتا ہے، اور بیشک اللہ تعالیٰ جب کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو اسے آزماتا ہے، پھر جو کوئی اس سے راضی و خوش رہے تو وہ اس سے راضی رہتا ہے، اور جو کوئی اس سے خفا ہو تو وہ بھی اس سے خفا ہو جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الزہد 56 (2396)، (تحفة الأشراف: 849) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (2396)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 520

   جامع الترمذي2396أنس بن مالكعظم الجزاء مع عظم البلاء إن الله إذا أحب قوما ابتلاهم فمن رضي فله الرضا ومن سخط فله السخط
   سنن ابن ماجه4031أنس بن مالكعظم الجزاء مع عظم البلاء إن الله إذا أحب قوما ابتلاهم فمن رضي فله الرضا ومن سخط فله السخط
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4031 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4031  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
آزمائش میں بندے کا فائدہ ہوتا ہے۔
اس لیے اللہ کے فیصلے پر راضی رہتے ہوئے شریعت کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کرنا ضروری ہے۔
اگر کسی مصیبت پر بندہ ناراضی کا اظہار کرےگا تو مصیبت تو اپنے مقررہ وقت پر ہی ختم ہوگی لیکن بندہ ثواب سے محروم ہو کر اللہ کو ناراض کرلے گا۔

(2)
مصیبت بھی اللہ کی ایک نعمت ہے بشرطیکہ احکام کی نافرمانی نہ کی جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4031   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2396  
´مصیبت میں صبر کرنے کا بیان۔`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کے ساتھ خیر اور بھلائی کا ارادہ کرتا ہے تو اسے دنیا ہی میں جلد سزا دے دیتا ہے ۱؎، اور جب اپنے کسی بندے کے ساتھ شر (برائی) کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے گناہوں کی سزا کو روکے رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ قیامت کے دن اسے پوری پوری سزا دیتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2396]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی اللہ تعالیٰ سے مشکلات سے دوچارکرتا ہے،
اورمختلف قسم کی آزمائشوں میں ڈال کراس کا امتحان لیتا ہے،
گویا دنیا کی آزمائشیں مومن کے لیے نعمت ہیں،
یہ گناہوں کی بخشش اورثواب میں اضافہ کا باعث ہیں،
شرف وفضیلت کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ بندہ ہرآزمائش وتکلیف میں صبرورضا کا پیکرہو۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2396   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.