الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: جہاد کے فضائل و احکام
The Chapters on Jihad
45. بَابُ : النَّهْيِ أَنْ يُسَافَرَ بِالْقُرْآنِ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوِّ
45. باب: دشمن کے ملک میں قرآن لے کر جانے کی ممانعت۔
Chapter: Prohibition of traveling with the Qur’an to the land of the enemy
حدیث نمبر: 2879
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن سنان ، وابو عمر ، قالا: حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، عن مالك بن انس ، عن نافع ، عن ابن عمر " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى ان يسافر بالقرآن إلى ارض العدو، مخافة ان يناله العدو".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ، وَأَبُو عُمَرَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُسَافَرَ بِالْقُرْآنِ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوِّ، مَخَافَةَ أَنْ يَنَالَهُ الْعَدُوُّ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمن کی سر زمین میں قرآن لے کر جانے کی ممانعت اس خطرے کے پیش نظر فرمائی کہ کہیں اسے دشمن پا نہ لیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 129 (2990)، صحیح مسلم/الإمارة 24 (1869)، سنن ابی داود/الجہاد 88 (2610)، (تحفة الأشراف: 8347)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الجہاد 2 (7)، مسند احمد (2/6، 7، 10، 55، 63، 76، 128) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اور اس کو ضائع کر دیں یا اس کی اہانت اور بے حرمتی کریں، ممکن ہے کہ یہ ممانعت نبی کریم ﷺ کے عہد سے خاص ہو جب مصحف کے نسخے بہت کم تھے، اور اکثر ایسا تھا کہ مصحف کی بعض آیتیں یا بعض سورتیں خاص خاص لوگوں کے پاس تھیں اور پورا مصحف کسی کے پاس نہ تھا تو آپ ﷺ کو یہ ڈر ہوا کہ کہیں یہ مصحف تلف ہو جائیں اور قرآن کا کوئی جزء مسلمانوں سے بالکل اٹھ جائے، لیکن اس زمانہ میں جب قرآن مجید کے لاکھوں نسخے چھپے موجود ہیں اور قرآن کے ہزاروں بلکہ لاکھوں حفاظ موجود ہیں، یہ اندیشہ بالکل نہیں رہا، جب کہ قرآن کریم کی اہانت اور بے حرمتی کا اندیشہ اب بھی باقی ہے، سبحان اللہ، اگلی امتوں میں سے کسی بھی امت میں ایک شخص بھی ایسا نہیں ملتا تھا جو پوری تورات یا انجیل کا حافظ ہو، اب مسلمانوں میں ہر بستی میں سینکڑوں حافظ موجود ہیں، یہ فضیلت بھی اللہ تعالی نے اسی امت کو دی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

   صحيح البخاري2990عبد الله بن عمرنهى أن يسافر بالقرآن إلى أرض العدو
   صحيح مسلم4839عبد الله بن عمرنهى أن يسافر بالقرآن إلى أرض العدو
   صحيح مسلم4841عبد الله بن عمرلا تسافروا بالقرآن فإني لا آمن أن يناله العدو
   صحيح مسلم4840عبد الله بن عمرنهى أن يسافر بالقرآن إلى أرض العدو مخافة أن يناله العدو
   سنن أبي داود2610عبد الله بن عمرنهى أن يسافر بالقرآن إلى أرض العدو
   سنن ابن ماجه2880عبد الله بن عمرينهى أن يسافر بالقرآن إلى أرض العدو مخافة أن يناله العدو
   سنن ابن ماجه2879عبد الله بن عمرنهى أن يسافر بالقرآن إلى أرض العدو مخافة أن يناله العدو
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم570عبد الله بن عمر نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يسافر بالقرآن إلى ارض العدو
   مسندالحميدي716عبد الله بن عمرلا يسافر بالقرآن إلى أرض العدو، لا يناله العدو

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.