الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
(ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت)
Chapters: The Book of the Sunnah
45. بَابُ : الاِنْتِفَاعِ بِالْعِلْمِ وَالْعَمَلِ بِهِ
45. باب: علم سے نفع اٹھانے اور اس پر عمل کرنے کا بیان۔
Chapter: Gaining benefit from knowledge and acting in accordance with it
حدیث نمبر: 254
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا ابن ابي مريم ، انبانا يحيى بن ايوب ، عن ابن جريج ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال:" لا تعلموا العلم لتباهوا به العلماء، ولا لتماروا به السفهاء، ولا تخيروا به المجالس، فمن فعل ذلك فالنار النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ لِتُبَاهُوا بِهِ الْعُلَمَاءَ، وَلَا لِتُمَارُوا بِهِ السُّفَهَاءَ، وَلَا تَخَيَّرُوا بِهِ الْمَجَالِسَ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَالنَّارُ النَّارُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم علم کو علماء پر فخر کرنے یا کم عقلوں سے بحث و تکرار کے لیے نہ سیکھو، اور علم دین کو مجالس میں اچھے مقام کے حصول کا ذریعہ نہ بناؤ، جس نے ایسا کیا تو اس کے لیے جہنم ہے، جہنم ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2878، ومصباح الزجاجة: 102) (صحیح)» ‏‏‏‏ (تراجع الألبانی رقم: 388، وصحیح الترغیب: 102، شواہد کی بناء پر یہ صحیح ہے)

وضاحت:
۱؎: یعنی جہنم کا مستحق ہے، یا وہ علم اس کے حق میں خود آگ ہے۔

It was narrated from Jabir bin 'Abdullah that: The Prophet said: "Do not seek knowledge in order to show off in front of the scholars, or to argue with the foolish, and do not choose the best seat in a gathering, due to it (i.e. the knowledge which you have learned) for whoever does that, the Fire, the Fire (awaits him)."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن جريج وأبو الزبير مدلسان وعنعنا
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 384

   سنن ابن ماجه254جابر بن عبد اللهلا تعلموا العلم لتباهوا به العلماء ولا لتماروا به السفهاء ولا تخيروا به المجالس فمن فعل ذلك فالنار النار
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 254 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث254  
اردو حاشہ:
بعض محققین نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔ دیکھیے: (صحیح الترغیب للالبانی، حدیث: 102)
 نیز ہمارے محقق نے بھی اس کے دیگر شواہد کا تذکرہ کیا ہے لیکن ان کی صحت وضعف کی طرف اشارہ نہیں کیا، بہرحال یہ روایت شواہد کی بنا پر قابل حجت ہے۔

(2) (فالنار النار)
کا جملہ دو طرح پڑھا گیا ہے۔
اگر پیش سے (فالنارُ النارُ)
پڑھا جائے تو وہ ترجمہ ہو گا جو بیان ہوا۔
اگر زبر سے فالنارَ النارَ پڑھا جائے تو مطلب ہو گا یہ آگ کا مستحق ہے۔
یا اسے چاہیے کہ آگ سے ڈرے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 254   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.