الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: نکاح کے احکام و مسائل
The Chapters on Marriage
29. بَابُ : النَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِ النِّسَاءِ فِي أَدْبَارِهِنَّ
29. باب: عورتوں سے دبر میں جماع کرنے کی ممانعت۔
Chapter: Prohibition of having intercourse with women in the buttocks
حدیث نمبر: 1924
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن عبدة ، انبانا عبد الواحد بن زياد ، عن حجاج بن ارطاة ، عن عمرو بن شعيب ، عن عبد الله بن هرمي ، عن خزيمة بن ثابت ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الله لا يستحيي من الحق ثلاث مرات لا تاتوا النساء في ادبارهن".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هَرَمِيٍّ ، عَنْ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أَدْبَارِهِنَّ".
خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ حق بات سے شرم نہیں کرتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جملہ تین بار فرمایا، اور فرمایا: عورتوں کی دبر میں جماع نہ کرو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الاشراف: 3530، ومصباح الزجاجة: 685)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/213، 217)، سنن الدارمی/الطہارة 114 (1183) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں حجاج بن أرطاہ مدلس و ضعیف ہیں، عنعنہ سے روایت کی ہے، اور عبداللہ بن ہرمی یا ہرمی بن عبد اللہ مستور ہیں، لیکن متابعت اور شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 2005)

It was narrated from Khuzaimah bin Thabit: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Allah is not too shy to tell the truth,” three times. “Do not have intercourse with women in their buttocks.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن ابن ماجه1924خزيمة بن ثابتالله لا يستحيي من الحق لا تأتوا النساء في أدبارهن
   مسندالحميدي440خزيمة بن ثابتإن الله لا يستحي من الحق لا تأتوا النساء في أدبارهن
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1924 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1924  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جن مسائل کا تعلق اعضائے مستورہ سے ہے، اکثر ان کو بیان کرنے میں شرم محسوس ہوتی ہے لیکن انہیں بیان کرنا بھی ضروری ہے، البتہ الفاظ کا انتخاب مناسب ہونا چاہیے اور نابالغ بچوں کے سامنے بیان نہ کیے جائیں۔
بہتر یہ ہے کہ درس اور تقریر وغیرہ میں یہ مسائل اشارتاً بیان کیے جائیں اور پروائیویٹ مجلس میں مناسب انداز سے صراحت کر دی جائے۔

(2)
دبر نجاست کی جگہ ہے اس لیے مومن اس سے اجتناب کرتا ہے۔
ویسے بھی یہ مقام اس مقصد کے لیے نہیں بنایا گیا اور طبی طور پر اس کے بہت سے نقصانات ہیں۔
جن میں ایک نقصان حال ہی میں ایڈز کی بیماری کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
جائز مقام (قبل)
بھی نجاست کے ایام میں ممنوع ہو جاتا ہے تو جو مقام (دبر)
نجاست ہی کے لیے ہے وہ کب جائز ہو سکتا ہے۔

(3)
مرد کا مرد سے یا عورت کا عورت سے جنسی تعلق بہت بڑا گناہ ہے۔
جنسی لواطت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط کی پوری قوم پر پتھر برسا کراور ان لوگوں کی بستیاں الٹ کر انہیں تباہ کر دیا تھا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1924   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:440  
440- عمارہ بن خزیمہ اپنے والد (سیدنا خزیمہ بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ) کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: بے شک اللہ تعالیٰ حق بات سے حیا نہیں کرتا ہے، تم لوگ خواتین کی پچھلی شرمگاہوں میں صحبت نہ کرو۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:440]
فائدہ:
عورت کی دبر میں وطی کرنا منع اور کبیرہ گناہ ہے، صرف اس جگہ وطی کرنا ثواب ہے جو بچوں کی پیدائش کا محل ہے، اور حالت حیض و نفاس میں بھی بیوی سے جماع کرنا منع ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 440   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.