الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
121. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْوِتْرِ آخِرَ اللَّيْلِ
121. باب: رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning Witr at the end of the night
حدیث نمبر: 1187
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن سعيد ، حدثنا ابن ابي غنية ، حدثنا الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من خاف منكم ان لا يستيقظ من آخر الليل، فليوتر من اول الليل ثم ليرقد، ومن طمع منكم ان يستيقظ من آخر الليل، فليوتر من آخر الليل، فإن قراءة آخر الليل محضورة، وذلك افضل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ خَافَ مِنْكُمْ أَنْ لَا يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ، فَلْيُوتِرْ مِنْ أَوَّلِ اللَّيْلِ ثُمَّ لِيَرْقُدْ، وَمَنْ طَمِعَ مِنْكُمْ أَنْ يَسْتَيْقِظَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ، فَلْيُوتِرْ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ، فَإِنَّ قِرَاءَةَ آخِرِ اللَّيْلِ مَحْضُورَةٌ، وَذَلِكَ أَفْضَلُ".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو یہ ڈر ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو رات کی ابتداء ہی میں وتر پڑھ لے اور سو جائے، اور جس کو امید ہو کہ وہ رات کے آخری حصہ میں بیدار ہو جائے گا تو رات کے آخری حصہ میں وتر پڑھے کیونکہ آخر رات کی قراءت میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 21 (755)، سنن الترمذی/الصلاة 217 (455)، (تحفة الأشراف: 2297)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/ 315، 389) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Jabir that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever among you fears that he will not wake up at the end of the night, let him pray Witr at the beginning of the night, then go to sleep. Whoever hopes that he will wake up at the end of the night, let him pray Witr at the end of the night, for recitation (of the Qur’an) at the end of the night is attended (by the angels), and that is better.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح مسلم1767جابر بن عبد اللهأيكم خاف أن لا يقوم من آخر الليل فليوتر ثم ليرقد ومن وثق بقيام من الليل فليوتر من آخره فإن قراءة آخر الليل محضورة وذلك أفضل
   صحيح مسلم1766جابر بن عبد اللهمن خاف أن لا يقوم من آخر الليل فليوتر أوله ومن طمع أن يقوم آخره فليوتر آخر الليل فإن صلاة آخر الليل مشهودة وذلك أفضل
   جامع الترمذي455جابر بن عبد اللهمن خشي منكم أن لا يستيقظ من آخر الليل فليوتر من أوله ومن طمع منكم أن يقوم من آخر الليل فليوتر من آخر الليل فإن قراءة القرآن في آخر الليل محضورة وهي أفضل
   سنن ابن ماجه1187جابر بن عبد اللهمن خاف منكم أن لا يستيقظ من آخر الليل فليوتر من أول الليل ثم ليرقد ومن طمع منكم أن يستيقظ من آخر الليل فليوتر من آخر الليل فإن قراءة آخر الليل محضورة وذلك أفضل
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1187 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1187  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
رات کے آخری حصے میں وتر پڑھنا افضل ہے۔

(2)
اس وقت وتر سے پہلے بھی کچھ نوافل پڑھ لینا افضل ہے۔

(3)
فرشتے تلاوت قرآن مجید سے بہت محبت رکھتے ہیں۔
اس لئے مومن کی تلاوت سننے کے لئے خاص طور پر جمع ہوجاتے ہیں۔

(4)
فرشتوں کا یہ اجتماع رات کے آخری حصے میں ہوتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1187   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1767  
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: جسے تم میں سے خدشہ ہو کہ وہ رات کے آخر میں نہیں اٹھ سکے گا تو وہ وتر پڑھ لے، پھر سو جائے اور جسے رات کو اٹھنے وثوق و اعتماد ہو، وہ اس کے آخر میں وتر پڑھے کیونکہ رات کے آخری حصے میں قراءت کے وقت رحمت کے فرشتے حاضر ہوتے ہیں یا دل حاضر ہوتا ہے اور یہ بہتر ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1767]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
رات کو اٹھنے والے کے لیے یہی بہتر ہے کہ وہ وتر رات کی نماز کے آخر میں پڑھے۔
لیکن جس کا یہ معمول نہیں ہے کہ وہ رات کو اٹھے اسے وتر سونے سے پہلے پڑھ لینا چاہئے اگر اسے کسی دن جاگ آ جائے تو وہ رات کی نماز پڑھ سکتا ہے دوبارہ وتر پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1767   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.