حدثنا محمد بن يحيى، قال: ثنا ابو حذيفة، قال: ثنا سفيان، عن سماك بن حرب، عن جعفر بن ابي ثور، عن جابر بن سمرة، رضي الله عنه ان رجلا، سال النبي صلى الله عليه وسلم فقال: اتوضا من لحوم الغنم؟ قال: «لا» ، قال: فاصلي في مراح الغنم؟ قال: «نعم» ، قال: فاتوضا من لحوم الإبل؟ قال: «نعم» ، قال: فاصلي في اعطان الإبل؟ قال: «لا» .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: ثَنَا أَبُو حُذَيْفَةَ، قَالَ: ثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلًا، سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: «لَا» ، قَالَ: فَأُصَلِّي فِي مَرَاحِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: «نَعَمْ» ، قَالَ: فَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ قَالَ: «نَعَمْ» ، قَالَ: فَأُصَلِّي فِي أَعْطَانِ الْإِبِلِ؟ قَالَ: «لَا» .
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا میں بکری کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، اس نے پوچھا: میں بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ فرمایا: جی ہاں! اس نے پوچھا: کیا میں اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں!، اس نے پوچھا: کیا میں اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں۔