قال ابو بكر: وفي خبر انس بن مالك" صلى النبي صلى الله عليه وسلم الظهر بالمدينة اربعا، والعصر بذي الحليفة ركعتين" دال على ان للآمن غير الخائف من ان يفتنه الكفار ان يقصر الصلاة.قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَفِي خَبَرِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ" صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَالْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ" دَالٌ عَلَى أَنَّ لِلآمِنِ غَيْرِ الْخَائِفِ مِنْ أَنْ يَفْتِنَهُ الْكُفَّارُ أَنْ يَقْصُرَ الصَّلاةَ.
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں ظہر کی نماز چار رکعتیں پڑھی اور ذوالحلیفہ کے مقام پر عصر کی نماز دو رکعت پڑھی۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ امن و امان کی حالت میں کفار کے فتنے کے ڈر کے بغیر بھی نمازی (سفر میں) نماز قصر کر سکتا ہے۔