ضد قول من زعم انه غير جائز ان يدعى في المكتوبة إلا بما في القرآن.ضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُ غَيْرُ جَائِزٍ أَنْ يُدْعَى فِي الْمَكْتُوبَةِ إِلَّا بِمَا فِي الْقُرْآنِ.
اس شخص کے گمان کے بر خلاف جو کہتا ہے کہ فرض نماز میں غیر قرآنی دعا مانگنا جائز نہیں ہے
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ خبردار، بلاشبہ معلوم نہیں تھا کہ ہم دو رکعتوں ( کے تشہد) میں کیا پڑھیں سوائے اس کے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی تسببح و تکبیر اور حمد و ثناء بیان کرتے تھے۔ اور بیشک محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے خیر و بھلائی کے دروازے کھولنے والی اور جامع دعائیں سکھائی ہیں۔ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم ہر دو رکعتوں (کے بعد تشہد) میں بیٹھو تو یہ کلمات پڑھو «التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ”تمام قولی اور پاکیزہ جسمانی عبادات اللہ کے لئے ہیں، اے نبی آپ پر سلام ہو اور اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور اُس کی برکتیں آپ پر نازل ہوں، ہم پر بھی اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی لائق بندگی نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بیشک محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔“”پھر تم میں سے کوئی شخص اپنی پسندیدہ دعا چن لے اور اس کے ساتھ دعا مانگ لے۔“