صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
297. ‏(‏64‏)‏ بَابُ الزَّجْرِ عَنْ أَخْذِ الْأَجْرِ عَلَى الْأَذَانِ
297. اذان پڑھنے کی اُجرت لینے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 423
Save to word اعراب
نا محمد بن بشار ، نا هشام بن الوليد ، نا حماد ، عن الجريري ، عن ابي العلاء ، عن مطرف بن عبد الله ، عن عثمان بن ابي العاص ، قال: قلت: يا رسول الله، علمني القرآن واجعلني إمام قومي، قال: فقال:" اقتد باضعفهم، واتخذ مؤذنا لا ياخذ على اذانه اجرا" . نا بندار ، نا ابو النعمان ، نا حماد ، نا الجريري ، عن يزيد ابي العلاء ، بهذا الإسناد نحوه، ولم يقل: علمني القرآن، وقال: قال:" انت إمامهم واقتد باضعفهم"نا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نا هِشَامُ بْنُ الْوَلِيدِ ، نا حَمَّادٌ ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي الْعَلاءِ ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلِّمْنِي الْقُرْآنَ وَاجْعَلْنِي إِمَامَ قَوْمِي، قَالَ: فَقَالَ:" اقْتَدِ بِأَضْعَفِهِمْ، وَاتَّخِذْ مُؤَذِّنًا لا يَأْخُذُ عَلَى أَذَانِهِ أَجْرًا" . نا بُنْدَارٌ ، نا أَبُو النُّعْمَانِ ، نا حَمَّادٌ ، نا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ يَزِيدَ أَبِي الْعَلاءِ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَقُلْ: عَلِّمْنِي الْقُرْآنَ، وَقَالَ: قَالَ:" أَنْتَ إِمَامُهُمْ وَاقْتَدِ بِأَضْعَفِهِمْ"
سیدنا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ فرماتے ہیں، میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، مجھے قرآن مجید سکھا دیں اور مجھے میری قوم کا امام مقرر کر دیں۔ وہ کہتے ہیں، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (‏‏‏‏تو اُن کا امام ہے) ان کے کمزور و ناتواں شخص کا خیال کر کے جماعت کرانا، اور مؤذن ایسے شخص کو مقرر کرنا جو اپنی اذان پر اجرت نہ لے۔ یزید ابوالعلاء سے بھی مذکورہ بالا روایت کی طرح مروی ہے لیکن ان کی روایت میں یہ الفاظ نہیں ہیں کہ مجھے قرآن مجید سکھا دیں اور وہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (بلکہ) تو اُن کا امام ہے۔ اور اُن سے کمزور شخص کا خیال کر کے قرأت کرنا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.