صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
267. ‏(‏34‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ كَانَ أَرْفَعَ صَوْتًا وَأَجْهَرَ، كَانَ أَحَقَّ بِالْأَذَانِ مِمَّنْ كَانَ أَخْفَضَ صَوْتًا، إِذِ الْأَذَانُ إِنَّمَا يُنَادَى بِهِ لِاجْتِمَاعِ النَّاسِ لِلصَّلَاةِ
267. اس بات کی دلیل کا بیان کہ بلند اور زوردار آواز والا شخص پست آواز والے شخص کی نسبت اذان کہنے کا زیادہ حق دار ہے کیونکہ اذان لوگوں کو نماز کے لیے جمع کرنے کے لیے دی جاتی ہے
حدیث نمبر: 363
Save to word اعراب
نا سعيد بن يحيى بن سعيد الاموي ، نا ابي ، نا محمد بن إسحاق ، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث ، عن محمد بن عبد الله بن زيد ، عن ابيه ، قال: لما اصبحنا اتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبرته بالرؤيا، فقال:" إن هذه الرؤيا حق، فقم مع بلال، فإنه اندى او امد صوتا منك، فالق عليه ما قيل لك، فينادي بذلك" ، قال: ففعلت، فلما سمع عمر بن الخطاب نداء بلال بالصلاة، خرج إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يجر رداءه، وهو يقول: يا رسول الله، والذي بعثك بالحق، لقد رايت مثل الذي، قال: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" فلله الحمد"نا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ ، نا أَبِي ، نا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: لَمَّا أَصْبَحْنَا أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِالرُّؤْيَا، فَقَالَ:" إِنَّ هَذِهِ الرُّؤْيَا حَقٌّ، فَقُمْ مَعَ بِلالٍ، فَإِنَّهُ أَنْدَى أَوْ أَمَدُّ صَوْتًا مِنْكَ، فَأَلْقِ عَلَيْهِ مَا قِيلَ لَكَ، فَيُنَادِي بِذَلِكَ" ، قَالَ: فَفَعَلْتُ، فَلَمَّا سَمِعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ نِدَاءَ بِلالٍ بِالصَّلاةِ، خَرَجَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ، وَهُوَ يَقُولُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ، لَقَدْ رَأَيْتُ مِثْلَ الَّذِي، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَلِلَّهِ الْحَمْدُ"
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ جب ہم نے صبح کی تو ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (آذان کے متعلق) خواب بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک یہ سچا خواب ہے۔ بلال کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ کیونکہ وہ تم سے بلند آواز ہیں، اسے وہ کلمات بتاؤ جو تمہیں (خواب میں) بتائے گئے ہیں اور وہ ان کے ساتھ اذان کہیں۔ کہتے ہیں کہ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حُکم کی تعمیل کی، پھر جب سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کی نماز کے لئے اذان سُنی تو وہ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نکلے اور کہنے لگے کہ اے اللہ کے رسول، اس ذات اقدس کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ معبوث فرمایا ہے، یقیناًً ً میں نے اسی طرح دیکھا ہے جیسے انہوں نے پکارا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پس سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ (جس نے یہ خواب سچ کر دکھایا ہے۔)

تخریج الحدیث: اسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.