صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2088. ‏(‏347‏)‏ بَابُ ذِكْرِ مَنْ قَدَّمَ نُسُكًا قَبْلَ نُسُكٍ جَاهِلًا
2088. جو شخص لا علمی میں حج کے مناسک آگے پیچھے کرلے
حدیث نمبر: 2950
Save to word اعراب
حدثنا بشر بن معاذ العقدي ، والصنعاني ، قالا: حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا خالد ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسال يوم النحر بمنى، فيقول:" لا حرج، لا حرج"، فساله رجل، فقال: حلقت قبل ان اذبح، فقال:" لا حرج"، وقال: رميت بعد ما امسيت، قال:" لا حرج" . حدثنا نصر بن علي ، اخبرنا يزيد بن زريع ، بمثله، وقال:" اذبح ولا حرج"حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، وَالصَّنْعَانِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى، فَيَقُولُ:" لا حَرَجَ، لا حَرَجَ"، فَسَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ، فَقَالَ:" لا حَرَجَ"، وَقَالَ: رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ، قَالَ:" لا حَرَجَ" . حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، بِمِثْلِهِ، وَقَالَ:" اذْبَحْ وَلا حَرَجَ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ قربانی والے دن منیٰ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگ سوال پوچھتے تو آپ فرماتے: کوئی حرج نہیں (ترتیب میں غلطی پر) کوئی حرج نہیں۔ ایک شخص نے آپ سے سوال کیا تو عرض کیا کہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈوا لیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی حرج نہیں اور ایک شخص نے کہا کہ میں نے شام کے بعد کنکریاں ماری ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی حرج نہیں ہے۔ جناب یزید بن زریع کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ اب ذبح کرلو اور کوئی حرج نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.