ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
حدثنا به بندار مرة اخرى بمثل هذا اللفظ، غير انه قال: حدثني زياد بن حصين، وثنا بندار، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا عوف ، حدثنا زياد بن حصين ، حدثني ابو العالية ، قال: قال لي ابن عباس : قال عوف: لا ادري الفضل، او عبد الله بن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم غداة العقبة: " القط لي حصيات" ، بمثله سواءحَدَّثَنَا بِهِ بُنْدَارٌ مَرَّةً أُخْرَى بِمِثْلِ هَذَا اللَّفْظِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: حَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ حَصِينٍ، وثنا بُنْدَارٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ حَصِينٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو الْعَالِيَةِ ، قَالَ: قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ : قَالَ عَوْفٌ: لا أَدْرِي الْفَضْلَ، أَوْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ الْعَقَبَةِ: " الْقُطْ لِي حَصَيَاتٍ" ، بِمِثْلِهِ سَوَاءً
جناب ابو العالیہ کہتے ہیں کہ مجھے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا جناب عوف کہتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ حضرت فضل یا سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے عقبہ کی صبح حُکم دیا میرے لئے کنکریاں چن دو، مذکورہ بالا کی مثل روایت بیان کی۔