صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
حج کے احکام و مسائل
1810. (69) بَابُ إِحْرَامِ أَهْلِ الْمَنَاهِلِ الَّتِي هِيَ أَقْرَبُ إِلَى الْحَرَمِ مِنْ هَذِهِ الْمَوَاقِيتِ الَّتِي وَقَّتَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَنْ مَنَازِلُهُمْ وَرَائِهَا،
1810. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میقات سے دور رہنے والوں کے لئے جو میقات مقرر کیے ہیں۔
حدیث نمبر: Q2590
Save to word اعراب
والبيان ان مواقيت من منزله اقرب إلى الحرم من هذه المواقيت: منازلهموَالْبَيَانُ أَنَّ مَوَاقِيتَ مَنْ مَنْزِلُهُ أَقْرَبُ إِلَى الْحَرَمِ مِنْ هَذِهِ الْمَوَاقِيتِ: مَنَازِلُهُمْ
تو جن لوگوں کے گھر ان میقات کی نسبت حرم سے قریب ہوں تو ان کے میقات ان کے گھر ہی ہوںگے۔ اور وہ اپنے اپنے گھروں ہی سے احرام باندھ لیںگے

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2590
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن عبدة الضبي ، حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن عمرو وهو ابن دينار ، عن طاوس ، عن ابن عباس :" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم وقت لاهل المدينة ذا الحليفة، ولاهل الشام الجحفة، ولاهل اليمن يلملم، ولاهل نجد قرنا، فهن لهن ولمن اتى عليهن من غير اهلهن، فمن كان يريد الحج والعمرة، فمن كان دونهن، فمن اهله، وكذلك حتى اهل مكة يهلون منها" حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ عَمْرٍو وَهُوَ ابْنُ دِينَارٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ :" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ، وَلأَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ، وَلأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ، وَلأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا، فَهُنَّ لَهُنَّ وَلِمَنْ أَتَى عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِ أَهْلِهِنَّ، فَمَنْ كَانَ يُرِيدُ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ، فَمَنْ كَانَ دُونَهُنَّ، فَمِنْ أَهْلِهِ، وَكَذَلِكَ حَتَّى أَهْلِ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منوّرہ والوں کے لئے ذوالحلیفہ، اہل شام کے لئے جحفہ، اہل یمن کے لئے یلملم اور اہل نجد کے لئے قرن منازل میقات مقرر فرمائے ہیں۔ یہ میقات ان علاقوں کے لوگوں کے لئے ہیں اور ان لوگوں کے لئے بھی جو دوسرے علاقوں کے رہائشی ہوں اور ان میقات سے گزر کرحج وعمرہ کے لئے جارہے ہوں۔ لہٰذا جو شخص حج یا عمرہ ادا کرنا چاہتا ہو اور اس کا گھر ان میقات کے اندر (مکّہ کی جانب) واقع ہو تو وہ اپنے گھر ہی سے احرام باندھے گا۔ اسی طرح اہل مکّہ اپنے گھروں سے احرام باندھ کرتلبیہ پڑھیں گے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.