ضد قول من زعم ان إشعار البدن مثلة، فسمى سنة النبي صلى الله عليه وسلم مثلة بجهلهضِدَّ قَوْلِ مِنْ زَعَمَ أَنَّ إِشْعَارَ الْبُدْنِ مُثْلَةٌ، فَسَمَّى سُنَّةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُثْلَةً بِجَهْلِهِ
اس عالم کے قول کے برخلاف جس کا خیال ہے کہ اشعار کرنا مثلہ ہے۔ اس طرح اس نے اپنی جہالت کہ بنا پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت کو مثلہ کا نام دے دیا ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ظہر ادا کی اور اپنے قربانی کے اونٹوں کو کوہان کی دائیں جانب اشعار کرنے کا حُکم دیا، اور اسے دو جوتوں کا ہار پہنایا اور اس کے زخم سے خون صاف کردیا۔