فإن فرغ الإمام من القراءة، واراد الركوع قبل مجيء غيره تقدم فقام عن يمين الإمام. فَإِنْ فَرَغَ الْإِمَامُ مِنَ الْقِرَاءَةِ، وَأَرَادَ الرُّكُوعَ قَبْلَ مَجِيءِ غَيْرِهِ تَقَدَّمَ فَقَامَ عَنْ يَمِينِ الْإِمَامِ.
پھر اگر امام قراءت سے فارغ ہوگیا اور اس نے دوسرے مقتدی کے آنے سے پہلے رکوع کا ارادہ کرلیا تو مقتدی آگے بڑھ کرامام کی دائیں جانب کھڑا ہو جائے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنی خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر ایک رات بسر کی۔ میں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز (تہجّد) کیسے ادا فرماتے ہیں-(نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ دیر آرام کیا) پھر آپ نے کھڑے ہوکر نماز شروع کر دی - لہٰذا میں بھی آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پکڑ کر اپنی داٗئیں جانب کھڑا کر لیا۔