صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نمازِ استسقاء اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
908. (675) بَابُ الِاسْتِسْقَاءِ فِي الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
908. جمعہ والے دن خطبہ کے دوران بارش کی دعا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: Q1423
Save to word اعراب
إذا اشتكي إلى الإمام بقحط المطر، ودعاء الإمام بحبس المطر عن المدن والقرى، إذا اشتكي إليه كثرة الامطار وخيف هدم البنيان وانقطاع السبلإِذَا اشْتُكِي إِلَى الْإِمَامِ بِقَحْطِ الْمَطَرِ، وَدُعَاءِ الْإِمَامِ بِحَبْسِ الْمَطَرِ عَنِ الْمُدُنِ وَالْقُرَى، إِذَا اشْتُكِي إِلَيْهِ كَثْرَةُ الْأَمْطَارِ وَخِيفَ هَدْمُ الْبُنْيَانِ وَانْقِطَاعُ السُّبُلِ

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1423
Save to word اعراب
نا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، نا المعتمر ، قال: سمعت عبيد الله ، عن ثابت ، عن انس ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يخطب يوم الجمعة، فقام إليه الناس فصاحوا، قالوا: يا نبي الله قحط المطر، واحمر الشجر، وهلك البهائم فادع الله ان يسقينا، فقال: " اللهم اسقنا، اللهم اسقنا"، قال: وايم الله ما نرى في السماء قزعة من سحاب فنشات سحابة فانتشرت، ثم إنها امطرت، فنزل نبي الله صلى الله عليه وسلم، فصلى وانصرف، فلم يزل يمطر إلى الجمعة الاخرى، فلما قام النبي صلى الله عليه وسلم يخطب، صاحوا قالوا: يا نبي الله، تهدمت البيوت وانقطعت السبل، فادع الله ان يحبسها عنا، قال: فتبسم، وقال:" اللهم حوالينا ولا علينا" قال: فتقشعت عن المدينة، فجعلت تمطر حولها، وما تمطر بالمدينة قطرة، قال: فنظرت إلى المدينة، وإنها لفي مثل الإكليل نَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، نَا الْمُعْتَمِرُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَاحُوا، قَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَحَطَ الْمَطَرُ، وَاحْمَرَّ الشَّجَرُ، وَهَلَكَ الْبَهَائِمُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا، فَقَالَ: " اللَّهُمَّ اسْقِنَا، اللَّهُمَّ اسْقِنَا"، قَالَ: وَايْمُ اللَّهِ مَا نَرَى فِي السَّمَاءِ قَزَعَةً مِنْ سَحَابٍ فَنَشَأَتْ سَحَابَةً فَانْتَشَرَتْ، ثُمَّ إِنَّهَا أَمْطَرَتْ، فَنَزَلَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَلَّى وَانْصَرَفَ، فَلَمْ يَزَلْ يُمْطَرُ إِلَى الْجُمُعَةِ الأُخْرَى، فَلَمَّا قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ، صَاحُوا قَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، تَهَدَّمَتِ الْبُيُوتُ وَانْقَطَعَتِ السُّبُلُ، فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَحْبِسَهَا عَنَّا، قَالَ: فَتَبَسَّمَ، وَقَالَ:" اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلا عَلَيْنَا" قَالَ: فَتَقَشَّعَتْ عَنِ الْمَدِينَةِ، فَجَعَلَتْ تُمْطِرُ حَوْلَهَا، وَمَا تُمْطِرُ بِالْمَدِينَةِ قَطْرَةً، قَالَ: فَنَظَرْتُ إِلَى الْمَدِينَةِ، وَإِنَّهَا لَفِي مِثْلِ الإِكْلِيلِ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ والے دن خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ لوگ آپ کی طرف کھڑے ہو گئے اور بلند آواز سے عرض کرنے لگے، اے اللہ کے نبی بارش کی شدید قلت ہو چکی ہے۔ درخت سرخ ہو گئے ہیں (سوکھ گئے ہیں) اور جانور ہلاک ہورہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں بارش عطا فرمائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی «‏‏‏‏اللَٰهُمَّ اسْقِنَا، اللَٰهُمَّ اسْقِنَا» ‏‏‏‏ اے اللہ، ہمیں بارش سے سیراب فرما، اے اللہ ہمیں پانی پلا سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم، آسمان پر بادل کا کوئی ٹکڑا بھی ہمیں دکھائی نہیں دے رہا تھا کہ اچانک ایک چھوٹا سا بادل آیا اور پورے آسمان پر پھیل گیا۔ پھر اُس نے بارش برسا دی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے اُترے اور نماز پڑھائی اور (گھر) تشریف لے گئے۔ اگلے جمعہ تک مسلسل بارش ہوتی رہی۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرما رہے تھے تو لوگ بلند آواز سے عرض کرنے لگے کہ اے اللہ کے نبی، گھر منہدم ہو گئے ہیں۔ اور راستے بند ہو گئے ہیں، آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہم سے بارش روک لے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا دئیے اور دعا کی «‏‏‏‏اللَٰهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلاَ عَلَيْنَا» ‏‏‏‏ اے اللہ، ہمارے اردگرد بارش برسا، ہم پر (مزید) بارش نہ برسا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مدینہ منوّرہ سے بادل چھٹ گئے، مدینہ منوّرہ کے اردگرد بارش ہوتی رہی جبکہ مدینہ منوّرہ میں ایک قطرہ بھی بارش نہیں ہوئی۔ میں نے مدینہ منوّرہ کی طرف دیکھا تو وہ تاج کی طرح چمک دمک رہا تھا (اور اس کے ارد گرد موتیوں کی طرح بارش کے قطرے گر رہے تھے)۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.