صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
مسجد میں نماز اور ذکر اللہ کے علاوہ مباح کاموں کے ابواب کا مجموعہ
849. (616) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ضَرْبِ الْأَخْبِيَةِ لِلْمَرْضَى فِي الْمَسْجِدِ وَتَمْرِيضِ الْمَرْضَى فِي الْمَسْجِدِ
849. مسجد میں مریضوں کے لئے خیمے لگانے اور اُن کی تیمارداری مسجد میں کرنے کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 1333
Save to word اعراب
حدثنا الحسن بن محمد ، حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، اخبرنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، ان سعدا رمي في اكحله، فضرب له النبي صلى الله عليه وسلم خباء في المسجد ليعوده من قريب، قال: فتحجر كلمه للبرء، فقال: " اللهم إنك تعلم ان ليس احد احب إلي ان اجاهد فيك من قوم كذبوا نبيك، واخرجوه، وفعلوا وفعلوا، وإني اظن ان قد وضعت الحرب بيننا وبينهم، فافجر هذا الكلم حتى يكون موتي فيه، قال: فبيناهم ذات ليلة إذ انفجر كلمه فسال الدم من جرحه حتى دخل خباء القوم، فنادوا: يا اهل الخباء، ما هذا الذي ياتينا من قبلكم، فنظروا فإذا لبته قد انفجر من كلمه، وإذا الدم له هدير" حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ سَعْدًا رُمِيَ فِي أَكْحَلِهِ، فَضَرَبَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِبَاءً فِي الْمَسْجِدَ لِيَعُودَهُ مِنْ قَرِيبٍ، قَالَ: فَتَحَجَّرَ كَلْمُهُ لِلْبُرْءِ، فَقَالَ: " اللَّهُمَّ إِنَّكَ تَعْلَمُ أَنْ لَيْسَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أُجَاهِدَ فِيكَ مِنْ قَوْمٍ كَذَّبُوا نَبِيَّكَ، وَأَخْرَجُوهُ، وَفَعَلُوا وَفَعَلُوا، وَإِنِّي أَظُنُّ أَنْ قَدْ وُضِعَتِ الْحَرْبُ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ، فَافْجُرْ هَذَا الْكَلْمَ حَتَّى يَكُونَ مَوْتِي فِيهِ، قَالَ: فَبَيْنَاهُمْ ذَاتَ لَيْلَةٍ إِذِ انْفَجَرَ كَلْمُهُ فَسَالَ الدَّمُ مِنْ جُرْحِهِ حَتَّى دَخَلَ خِبَاءَ الْقَوْمِ، فَنَادَوْا: يَا أَهْلَ الْخِبَاءِ، مَا هَذَا الَّذِي يَأْتِينَا مِنْ قِبَلِكُمْ، فَنَظَرُوا فَإِذَا لَبَّتُهُ قَدِ انْفَجَرَ مِنْ كَلْمِهِ، وَإِذَا الدَّمُ لَهُ هُدَيْرٍ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ (جنگ خندق میں) ہفت اندام کی رگ میں تیر لگ گیا (اور وہ شدید زخمی ہو گئے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کے لئے مسجد میں خیمہ لگوایا تاکہ قریب رہ کر اُن کی تیمار داری کر سکیں۔ راوی کہتے ہیں کہ اُن کا زخم بھرنے لگا۔ تو اُنہوں نے اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کی، اے اللہ، تو خوب جانتا ہے کہ میرے نزدیک اس سے زیادہ محبوب کوئی چیز نہیں کہ میں تیرے دین کے لئے ایسے لوگوں سے جہاد کروں جنہوں نے تیرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلایا اور اسے (مکّہ مکرّمہ سے) نکال دیا۔ اور طرح طرح کی تکلیف دیں۔ میرا خیال ہے کہ تُو نے ہمارے اور ان کے درمیان جنگ ختم کر دی ہے۔ لہٰذا میرے اس زخم کو جاری کر دے تاکہ میری موت (شہادت) اسی زخم کی وجہ سے ہو جائے۔ راوی کہتا ہے کہ وہ اسی حال میں تھے کہ ایک رات اُن کا زخم پھوٹ پڑا، اُن کا خون اس قدر بہہ نکلا کہ وہ دوسرے لوگوں کے خیمے میں داخل ہوگیا ـ تو اُنہوں نے پکار کر پوچھا کہ اے خیمے والو، یہ کیا چیز تمھاری طرف سے ہمارے خیمے میں آرہی ہے؟ تو اُنہوں نے دیکھا تو سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کا سینہ زخم کی وجہ سے پھٹ چکا تھا اور اُن کا خون تیز آواز کے ساتھ نکل رہا تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.