والدليل على انه امر به كي لا يتاذى بذلك النخامة مؤمن ان يصيب جلده او ثوبه فيؤذيه وَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّهُ أَمَرَ بِهِ كَيْ لَا يَتَأَذَّى بِذَلِكَ النُّخَامَةِ مُؤْمِنٌ أَنْ يُصِيبَ جِلْدَهُ أَوْ ثَوْبَهُ فَيُؤْذِيَهُ
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ یہ حُکم اس لئے دیا گیا ہے تاکہ یہ بلغم کسی مومن کے جسم یا کپڑوں کو لگ کر اُسے تکلیف نہ پہنچائے
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں ناک کی ریزش نکالے تو وہ اپنی ناک کی گندگی کو چھپادے تاکہ وہ کسی مومن کے جسم یا کپڑوں کو لگ کر اُسے تکلیف نہ دے۔“