(مرفوع) حدثنا عمرو بن عثمان، حدثنا شريح بن يزيد، حدثني شعيب بن ابي حمزة، قال: قال لي محمد بن المنكدر، وابن ابي فروة وغيرهما من فقهاء اهل المدينة فإذا قلت انت ذاك، فقل: وانا من المسلمين يعني قوله: وانا اول المسلمين. (مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، قَالَ: قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، وَابْنُ أَبِي فَرْوَةَ وغيرهما من فقهاء أهل المدينة فإذا قُلْتَ أَنْتَ ذَاكَ، فَقُلْ: وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ يَعْنِي قَوْلَهُ: وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ.
شعیب بن ابی حمزہ بیان کرتے ہیں کہ مجھ سے محمد بن منکدر، ابن ابی فروہ، اور دیگر فقہائے اہل مدینہ نے کہا: جب تم اس مذکورہ دعا کو پڑھو تو «وأنا أول المسلمين» کے جگہ «وأنا من المسلمين» کہا کرو۔
Shuaib bin Abi Hamzah said: Ibn al-Munkadir, Ibn Abi Farwah and a number of jurists of Madina said to me: When you recite the supplication “I am first of the Muslims, ” say instead; “I am one of the Muslims”.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 761
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 762
762۔ اردو حاشیہ: اس کی توضیح سنن ابی داود حدیث نمبر: [760] کے فوائد میں کر دی گئی ہے کہ «وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ» کہنے میں کوئی حرج نہیں۔ اس کا مفہوم یہ ہے: ”اے اللہ! تیرے احکام کی تعمیل میں، میں سب سے پیش پیش ہوں۔“ جیسے کہ آیت کریمہ ہے: «قل ان كان للرحمن ولد فانا اول العابدين»[لزخرف: 81] ”کہیے کہ اگر (بالفرض) رحمن کا کوئی بیٹا ہوتا تو میں ہی سب پہلے اس کی عبادت کرنے والا ہوتا۔“ حضرت موسی علیہ السلام نے فرمایا تھا: «وانا اول المؤمنين»[الاعراف: 143] ”میں ایمان لانے والوں میں سب سے آگے ہوں۔“
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 762