جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے تو ہم نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے اور ابوبکر رضی اللہ عنہ تکبیر کہتے تھے تاکہ وہ لوگوں کو آپ کی تکبیر سنا دیں، پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 19 (213)، سنن النسائی/الإفتتاح 207 (1201)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 145 (1240)، (تحفة الأشراف: 2907)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/334) (صحیح)»
Jabir said: when the prophet ﷺ became seriously ill, we prayed behind him while he was sitting and Abu Bakr was calling “Allah is most great “ to cause the people to hear the TAKBIR. Then he (the narrators) narrated the rest of the tradition.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 606
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 606
606۔ اردو حاشیہ: ➊ امام بیمار ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھا سکتا ہے لیکن مقتدی کھڑے ہو کر ہی پڑھیں گے۔ ➋ امام کی تکبیر کی آواز لوگوں تک پہنچانے کے لئے مکبر اس کی مدد کر سکتے ہیں۔ اور آج کل آلہ مکبر الصوت (لاؤڈ سپیکر) یہ ضروریات پوری کر دیتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 606