الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
(Abwab Un Noam )
107. باب مَا يُقَالُ عِنْدَ النَّوْمِ
107. باب: سوتے وقت کیا دعا پڑھے؟
Chapter: What to say when going to sleep.
حدیث نمبر: 5057
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا مؤمل بن الفضل الحراني، حدثنا بقية، عن بحير، عن خالد بن معدان، عن ابن ابي بلال، عن عرباض بن سارية" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يقرا: المسبحات قبل ان يرقد، وقال: إن فيهن آية افضل من الف آية".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ بَحِيرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ ابْنِ أَبِي بِلَالٍ، عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ: الْمُسَبِّحَاتِ قَبْلَ أَنْ يَرْقُدَ، وَقَالَ: إِنَّ فِيهِنَّ آيَةً أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ آيَةٍ".
عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سونے سے پہلے «المسبحات» ۱؎ پڑھتے تھے، اور فرماتے تھے: ان میں ایک آیت ایسی ہے جو ہزار آیتوں سے افضل ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الدعوات 22 (3409)، (تحفة الأشراف: 9888)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/128) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے رواة بقیہ اور ابن ابی بلال ضعیف ہیں)

وضاحت:
۱؎: مسبحات وہ سورتیں ہیں جو لفظ  «یُسَبِّحُ» یا  «سَبَّحَ» سے شروع ہوتی ہیں۔

Narrated Irbad ibn Sariyah: The Messenger of Allah ﷺ used to recite al-Musabbihat before going to sleep, and say: They contain a verse which is better than a thousand verses.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5039


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (2151)
أخرجه الترمذي (2921) رواية بقية عن بھير صحيح سواء صرح بالسماع أم لا، وابن أبي بلال حسن الحديث

   جامع الترمذي2921عرباض بن ساريةيقرأ المسبحات قبل أن يرقد ويقول إن فيهن آية خير من ألف آية
   جامع الترمذي3406عرباض بن ساريةيقرأ المسبحات ويقول فيها آية خير من ألف آية
   سنن أبي داود5057عرباض بن ساريةيقرأ المسبحات قبل أن يرقد وقال إن فيهن آية أفضل من ألف آية
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5057 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5057  
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
(المسبحات) سے مراد قرآن کریم کی وہ سورتیں ہیں۔
جن کی ابتداء میں لفظ  (سبحان سبَّحَ) یا «یُسَبِّحُ»  آیا ہے۔
اور یہ سات سورتیں ہیں۔
بني اسرائيل ...الحديد...الحشر...الصف...الجمعة...التغابن...الاعلی
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5057   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2921  
´باب:۔۔۔`
عرباض بن ساریہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سونے سے پہلے مسبحات پڑھتے تھے ۱؎ آپ فرماتے تھے: ان میں ایک آیت ایسی ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2921]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مسبحات وہ سورتیں ہیں جو سبحان اللہ،
سبح اور یسبح سے شروع ہوتی ہیں،
وہ یہ ہیں:
بنی اسرائیل،
الحدید،
الحشر،
الجمعہ،
الصف،
التغابن،
اورالاعلیٰ۔

نوٹ:
(سند میں بقیۃ بن الولید مدلس راوی ہیں،
اورروایت عنعنہ سے ہے،
نیز (عبد اللہ بن أبی بلال الخزاعي الشامي مقبول عندالمتابعة) ہیں،
اور ان کا کوئی متابع نہیں اس لیے ضعیف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2921   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3406  
´سوتے وقت قرآن پڑھنے سے متعلق ایک اور باب۔`
عرباض بن ساریہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تک «مسبحات» ۱؎ پڑھ نہ لیتے سوتے نہ تھے ۲؎، آپ فرماتے تھے: ان میں ایک ایسی آیت ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3406]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
وہ سورتیں جن کے شروع میں (سَبَّحَ یُسَبِّحُ) یا (سُبحَانَ اللہ) ہے۔

2؎:
سونے کے وقت پڑھی جانے والی سورتوں اور دعاؤں کے بارے میں آپﷺسے متعدد روایات واردہ یں جن میں بعض کا مؤلف نے بھی ذکرکیا ہے،
نبی اکرمﷺ سے بالکل ممکن ہے کہ وہ ساری دعائیں اورسورتیں پڑھ لیتے ہوں،
یا نشاط اور چستی کے مطابق کبھی کوئی پڑھ لیتے ہوں اور کبھی کوئی۔

نوٹ:
(سند میں بقیۃ بن الولید مدلس راوی ہیں،
اور روایت عنعنہ سے ہے،
نیز عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بِلَالٍ الخزاعي الشِّاميِ مَقْبول عِنْدَالمتابعة)
ہیں،
اور ان کا کوئی متابع نہیں اس لیے ضعیف ہیں،
البانی صاحب نے صحیح الترمذی میں پہلی جگہ ضعیف الإسناد لکھا ہے،
اور دوسری جگہ حسن جب کہ ضعیف الترغیب (344) میں اسے ضعیف کہا ہے)-
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3406   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.