الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
84. باب لاَ يُقَالُ خَبُثَتْ نَفْسِي
84. باب: میرا نفس خبیث ہو گیا کہنے کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: No one should say "Khabuthat nafsi" (I feel nauseous).
حدیث نمبر: 4979
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يقولن احدكم: جاشت نفسي ولكن ليقل: لقست نفسي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: جَاشَتْ نَفْسِي وَلَكِنْ لِيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی یہ نہ کہے: میرے دل نے جوش مارا بلکہ یوں کہے: میرا جی پریشان ہو گیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 16880)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأدب 100 (6180)، صحیح مسلم/الألفاظ من الأدب 4 (2250)، مسند احمد (6/51، 209، 281) (صحیح)» ‏‏‏‏

Aishah reported the Prophet ﷺ as saying: None of you should say Ja’shat nafsi (My heart is being agitated), but one should say Laqisat nafsi (My heart is being annoyed).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4961


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
رواه البخاري (6179) ومسلم (2250)

   صحيح البخاري6179عائشة بنت عبد اللهلا يقولن أحدكم خبثت نفسي ولكن ليقل لقست نفسي
   صحيح مسلم5878عائشة بنت عبد اللهلا يقولن أحدكم خبثت نفسي ولكن ليقل لقست نفسي
   سنن أبي داود4979عائشة بنت عبد اللهلا يقولن أحدكم جاشت نفسي ولكن ليقل لقست نفسي
   مسندالحميدي264عائشة بنت عبد اللهلا يقولن أحدكم إني خبيث النفس ولكن ليقل إني لقس النفس
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4979 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4979  
فوائد ومسائل:
اسلام نےاپنے ماننے والوں کے عقائدو اعمال میں پاکیزگی پیدا کرنے کے ساتھ ان کی زبان وبیان کے اسلوب و محاورات کو بھی پاکیزہ بنایاہے۔
ارشاد الہی ہے: (بئس الاسم الفسوق بعد الايمان)(الحجرات: ١١) ايمان لے آنے کے بعدفسق کا نام بہت برا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4979   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:264  
فائدہ:
معلوم ہوا کہ انسان کو اپنے لیے ایسے الفاظ کا چناؤ کرنا چاہیے جو اس کی عزت کے منافی نہ ہوں۔ لفظ خبیث اور لفظ نفس کا ظاہری مفہوم ایک ہی ہے لیکن لفظ خبیث اور اس کا ظاہری معنی انسانی وقار کے خلاف تھے اس لیے اپنے لیے یہ لفظ استعمال کرنے سے روکا گیا ہے۔ (فتح الباری: 692/10)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 264   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5878  
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ایک نہ کہے، میرا نفس خبیث ہو گیا ہے، لیکن یوں کہے میرا نفس خراب ہو گیا ہے۔ ابوبکر کی حدیث میں لكن کا لفظ نہیں ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5878]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
خبث اور لقس:
دونوں ایک معنی میں آ جاتے ہیں،
یعنی جی کا بھرجانا،
نفس کا متلانا،
کسی چیز کی طرف مائل ہونا،
لیکن خبث کے لفظ میں عموم زیادہ ہے،
اس لیے اس کا معنی پلید اور ناپاک ہونا،
ردی اور نکما ہونا بھی ہے،
اس لیے آپ نے اس لفظ کے استعمال کو متعین اور تشخص کے ساتھ پسند نہیں کیا،
کیونکہ آپ الفاظ کی شائستگی کو بھی ملحوظ رکھتے تھے،
لیکن اگر یہ غیر معین شخص کے لیے،
اجمالی انداز میں بلاتعیین استعمال کیا جائے تو اس کی گنجائش ہے،
اس لیے آپ نے اس انسان کے بارے میں جو صبح کی نماز کے وقت سویا رہتا ہے،
فرمایا،
أصبح خبيث النفس:
وہ صبح اس حالت میں کرتا ہے کہ اس کا نفس پریشان اور پراگندہ ہوتا ہے۔
اس طرح اس حدیث کا تعلق الفاظ میں شائستگی کو ملحوظ رکھنے سے ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5878   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.